یہ بات زہرا ارشادی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں کہی۔
زہرا ارشادی نے کہا کہ پابندیوں کو سیاسی حربہ کے طور پر استعمال کرنا انسانی اصولوں کے خلاف ہے اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلیے حکومتوں کی صلاحیت کو کم کر دیتا ہے۔ اور ہم بعض ممالک کی طرف سے پابندیاں عائد کرنے اور دو طرفہ تعلقات میں سیاسی حربہ کے طور پر ان کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تاہم، ایران اقوام متحدہ کے اداروں کے تعاون سے 2023 میں ریت اور گردوغبار کے طوفانوں سے نمٹنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرے گا۔
ارشادی نے کہا کہ مغربی ایشیا، افغانستان، شام، فلسطین اور یمن میں انسانی صورت حال بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر ان ممالک کے عوام کے لیے شدید مصائب کا باعث بنی ہے۔ اور اس کے علاوہ ہمارے خطے میں، بے گھر ہونے والے افغانوں کی ایران سمیت ہمسایہ ممالک میں بڑے پیمانے پر آمد نے اس تباہی کو بہت زیادہ بڑھا دیا ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ انسانی بحرانوں اور ہنگامی حالات کی بنیادی وجوہات کے حل کے ساتھ ساتھ روک تھام میں زیادہ سرمایہ کاری کرنا اس عالمی رجحان کا واحد پائیدار حل ہے۔
آپ کا تبصرہ