یہ بات سید ابراہیم رئیسی نےآج بروز منگل وینزویلا کے نائب وزیر سائنس، وینزویلا کے وزیر ٹرانسپورٹ اور وزیر زراعت کے ساتھ ملاقات میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ تہران اور کاراکاس تعلقات میں پیشرفت اور دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی متنوع اور وسیع اقتصادی، سائنسی اور توانائی کی صلاحیتیں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دو طرفہ اور کثیرالجہتی تعاون کو اقوام عالم کے لیے مفید بناتی ہیں۔
آیت اللہ رئیسی نے سامراجی نظام کے خلاف وینزویلا کے عوام کی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ امریکیوں کا خیال تھا کہ وہ دھمکیوں اور پابندیوں سے اقوام کو روک سکتے ہیں لیکن خودمختار اقوام کی مزاحمت نے انہیں پسپائی پر مجبور کردیا اور ایک بار پھر ثابت کردیا کہ مغرب کے ضرورت سے زیادہ مطالبات سے نمٹنے کا واحد راستہ قوموں کی مزاحمت اور تعاون ہے۔
اس موقع پر وینزویلا کے وزیر ٹرانسپورٹ رامون بلاسکز نے بھی 8 سال کے وقفے کے بعد ایران اور وینزویلا کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے انعقاد کے بارے میں رپورٹ پیش کی اور کہا کہ انجام پانے والے مذاکرات میں ہم نے ٹرانسپورٹیشن، زراعت، توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اچھے معاہدے کیے ہیں۔
آپ کا تبصرہ