شاہ چراغ میں دہشت گردی کی کارروائی کے سراغ مل چکے ہیں: صوبے فارس کے گورنر

شیراز، ارنا – ایرانی صوبے فارس کے گورنر نے شاہ چراغ میں دہشت گردی کے واقعے کے نتیجے میں 13 افراد کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس صوبے اور ملک کے سیکورٹی حکام اس واقعے کی پیروی کر رہے ہیں اور اب تک بعض سراغ مل چکے ہیں۔

یہ بات محمد ہادی ایمانیہ نے اتوار کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اب تک سراغ مل گئے ہیں جن کی تفصیلات اور جہتیں مزید تحقیقات کے بعد عوام کو بتائی جائیں گی۔
شاہ چراغ میں دہشت گردانہ حملے کے 6 شہداء کی جنازے تقریب کا اتوار کے روز شیراز میں لوگوں کی بڑی موجودگی اور اس مقدس مزار میں انعقاد کیا گیا۔
بدھ (4 ابان 1401) کی شام کو ایک مسلح شخص نے شیراز شہر میں حضرت شاہ چراغ (ع) کے روضہ مبارک کے زائرین اور حاضرین پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد بچوں اور خواتین سمیت 13 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 25 اکتوبر 2022 بروز بدھ  کو ایک مسلح شخص نے شیراز میں شاہچراغ (ع) کے مزار میں داخل ہونے کے بعد زائرین اور عبادت گزاروں پر کلاشنکوف ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
صوبہ فارس کے حکام کی طرف سے اعلان کردہ اعدادوشمار کے مطابق دہشت گردی کے اس واقعے کے نتیجے میں اس رپورٹ کی تیاری تک 15 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے؛ دہشت گردی کے اس واقعے میں شہید ہونے والوں میں متعدد خواتین اور 3 بچے بھی شامل ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .