آذری نیوز ایجنسی آذرتاج کے مطابق جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں ایرانی شہر شیراز میں احمد بن موسیٰ علیہ السلام کے روضہ مبارک کے زائرین پر داعش کے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت کا اظہار کر کےزخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ آذربائیجان بہت سالوں سے دہشتگردی کا شکار ہے اسی لیے دشتگردی کی کسی بھی کارروائی کی مذمت کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ایک مسلح شخص نے بدھ کے روز مقامی وقت کے مطابق 17:45 کے بجے کو حضرت شاہچراغ کے روضے پر تکفیری دہشت گردوں کے انداز میں فائرنگ شروع کر دی اور اندر سے حملہ کر دیا۔
بعض ذرائع کے مطابق، اس دہشت گردی واقعے میں اب تک 15 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
ارنا کے رپورٹر کو عینی شاہدین کے مطابق، مسلح شخص نے پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ کے مزار پر گئے اور "9 دی" دروازے سے داخل اور خادمین اور زائرین پر فائرنگ کی۔
رائٹرز نے ایک خبر میں اعلان کیا ہے کہ شیراز میں شاہ چراغ کے مزار پر حملے کی ذمہ داری داعش گروپ نے قبول کی ہے۔
آپ کا تبصرہ