سوئڈن امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایپی ڈرمولسیس بلوسا کا شکار بچوں کو پٹیاں نہیں دیتا ہے: اے بی مریضوں کے ہوم کے بانی

تہران۔ ارنا- اے بی مریضوں کے ہوم کے بانی نے کہا ہے کہ سوئڈن امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایپی ڈرمولسیس بلوسا کا شکار بچوں کو پٹیاں نہیں دیتا ہے۔

 ارنا رپورٹ کے مطابق، اے بی مریضوں کے ہوم کے بانی "ہاشمی" نے آج بروز بدھ کو اس ہوم سے وزیر خارچہ کے دورے کے موقع پر کہا کہ ہمارا مسئلہ سویڈن میں تیار کردہ پٹیاں ہے جو ہمارے ملک میں نہیں ہے۔ تقریبا ایک سو ممالک ان پٹیوں کا استعمال کرتے ہیں، ہم اسے پچھلے کچھ سالوں سے استعمال کر رہے ہیں، لیکن جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری کے بعد اور پابندیوں کی وجہ سے ان مریضوں میں سے بہت کا انتقال ہوگئے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ میری بیٹی "حیات" اور دیگر مریضوں کو ان پٹیوں کی ضرورت ہے اور ہم نے سویڈن کو خط بھیجا لیکن انہوں نے کہا کہ آپ پر پابندی ہے اور ہم آپ کو یہ پٹیاں نہیں دے سکتے؛ مغرب والے، جو مہذب ہونے کا دعوی کرتے ہیں، ہمارے بیماروں کا بائیکاٹ کیوں کرتے ہیں؟

اے بی مریضوں کے ہوم کے بانی نے کہا کہ ہم نے ان پٹیوں کا بائیکاٹ کرنے والوں کے خلاف شکایت درج کرائی اور انشاء اللہ عدالتی نظام کے ذریعے ان کیخلاف مقابلہ کیا جائے گا، لیکن ہم توقع کرتے ہیں کہ وزارت خارجہ اور حکومت ہماری باتوں پر عمل کریں گی، اور ہم توقع کرتے ہیں کہ سفارتی نظام، بیرون ملک میں تعینات ہمارے سفیروں اور امدادی تنظیموں سے اس حوالے سے مدد دینے پر بات چیت کرے گا۔

ہاشمی نے کہا کہ میں نے ایک والد کے ناطے سے پابندیوں کے بُرے اثرات کی شدت سے محسوس کی؛ میری بیٹی آج سماعت سے محروم ہوگئی۔

واضح رہے کہ ایرانی وزی خارجہ"حسین امیر عبداللہیان" نے آج بروز بدھ کو ایپی ڈرمولسیس بیماروں کی شناخت کے عالمی ہفتے کے موقع پر اے بی بیماروں کے ہوم کا دورہ کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .