9 اکتوبر، 2022، 8:45 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84907860
T T
0 Persons

لیبلز

ایران کی افغانستان میں پالیسی انسانی تباہی کو روکنا ہے

تہران، ارنا – ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے رکن نے اسلامی جمہوریہ ایران کے طالبان کے ساتھ تعلقات کو افغانستان کے عوام کے ساتھ ان کے رویے پر منحصر قرار دیا اور کہا ہے کہ ایران کی موجودہ پالیسی انسانی تباہی کو روکنے کے لیے اس ملک کے عوام کو ہمہ جہت مدد فراہم کرنا ہے۔

یہ بات جلیل رحیمی جہان آبادی نے اتوار کے روز ایران میں اقوام متحدہ کے افغانستان میں امدادی مشن (UNAMA) کے دفتر کے سربراہ ہیدئو ایکبہ کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

 فریقین نے افغانستان کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

جہان آبادی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور طالبان کے درمیان تعلقات افغانستان کے عوام کے ساتھ ان کے رویے اور ایک جامع حکومت کی تشکیل میں مختلف نسلی اور سیاسی گروہوں کے ساتھ ان کے تعامل پر منحصر ہے اور ہماری موجودہ پالیسی تباہی سے بچنے کے لیے افغانستان کے لوگوں کو ہمہ جہت مدد فراہم کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں طالبان کی شناخت کے لئے کی کوئی جلدی نہیں ہے اور ہم قومی اور بین الاقوامی وعدوں پر عمل درآمد کے حوالے سے افغانستان کے آج کے حکمرانوں کے عملی اقدامات کے منتظر ہیں اور یہ افغانستان میں بحران کو پھیلنے سے روکنے کے لیے خطے کے تمام ممالک اور عالمی برادری کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ضروری ہے۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .