سارینا اسماعیل زادہ کی موت کی نئی ​​تفصیلات

تہران، ارنا- ایرانی صوبے البرز کی عدالت انصاف کے سربراہ نے سارینا اسماعیل زادہ کی موت کے بارے میں نئی ​​تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے مخالف میڈیا کی جانب سے بہت سی من گھڑت اور مسخ شدہ روایتیں پیش کی گئیں۔

حسین فاضلی نے اس بات پر زور دیا کہ تحریف، ٹکڑا اور شبہ مخالف میڈیا کے مقاصد کا ایک اہم حصہ ہے، سارینا اسماعیل زادہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں مغربی میڈیا کا بیانیہ جو کرج میں اونچائی سے گرنے کے باعث جاں بحق ہوئی، جھوٹ کی مہم پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران مخالف میڈیا مضحکہ خیز، عجیب و غریب باتوں کا سہارا لے رہا ہے اور انہوں نے الزام لگایا کہ نوجوان کو شہر کے کسی اور حصے میں قتل کیا گیا اور اس کی دادی کی رہائش گاہ پر منتقل کرنے کے بعد اسے چھت سے نیچے پھینک دیا گیا۔

ایرانی صوبے البرز کی عدالت انصاف کے سربراہ نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا نے سارینا کی والدہ کے بیانات کو دیکھ کر بھی تصدیق کی کہ وہ ان کی ماں نہیں ہیں اور یہ سب کچھ دباؤ کے تحت کہتا ہے، ساتھ ہی تمام شواہد اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں۔

فاضلی نے مجرمانہ تفتیش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رات کے آغاز سے، جب یہ واقعہ پیش آیا، سارینا اور اس کی ماں کرج میں اپنی دادی کے گھر تھیں، رات کا کھانا کھایا اور رات بھی وہیں گزاری۔ آدھی رات کو اس کی ماں نے دیکھا کہ وہ مر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمن کھلم کھلا اور امریکہ، برطانیہ اور سعودی عرب کی جانب سے مختلف طریقوں سے غیر ملکی میڈیا کی حمایت کرتے ہوئے ایران میں احتجاج کو جاری رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .