یہ بات سید عباس موسوی نے منگل کے روز آذری صدر کے آذربائیجان کے سنیئر نائب کے خصوصی ایلچی الچین امیربیوف سے ملاقات کرتے ہوئے کہی۔
ملاقات کے دوران فریقین نے دوطرفہ تعلقات کی تازہ ترین پیشرفت اور قفقاز کے مسائل اور اسلامی جمہوریہ ایران کے بنیادی موقف کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ایران کے سفیر نے بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کی عدم تبدیلی کے بارے میں ہمارے ملک کے موقف پر روشنی ڈالتے ہوئے تہران میں دوطرفہ، سہ فریقی اجلاسوں اور 3+3 علاقائی اقدام کے انعقاد کی صورت میں قفقاز کے علاقے میں پائیدار امن کے حصول کے لیے شمالی پڑوسیوں کی مدد کے لیے ایران کی تیاری کا اعلان کیا۔
انہوں نے تہران میں دوطرفہ، سہ فریقی اجلاسوں اور 3+3 علاقائی اقدام کے انعقاد کی صورت میں پائیدار امن کے حصول کے لیے اپنے شمالی ہمسایہ ممالک کی مدد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی تیاری پر زور دیا۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے حکام کے مطابق 12 سے 14 ستمبر کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 79 آذری فوجی اور 135 آرمینیائی فوجی جاں بحق ہوگئے۔
آپ کا تبصرہ