25 ستمبر، 2022، 12:06 PM
Journalist ID: 2392
News ID: 84897391
T T
0 Persons

لیبلز

پولیس اہلکار نے بتایا کہ کس طرح فسادیوں نے اس کا گلا کاٹا

تہران، ارنا – ایرانی پولیس اہلکار فرسٹ سارجنٹ نے کہا ہے کہ کس طرح ایران کے شمالی شہر آمل میں فسادیوں نے اس کا گلا کاٹ دیا۔

یہ بات میلاد علی نقی تبار نے ایرانی ٹی ولی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ شہر آمل میں فسادات کو روکنے کے لیے، ہمیں پولیس کے ساتھیوں کے ساتھ اسمبلی پوائنٹ پر بھیجا گیا، مظاہرین، جن میں سے اکثر ماسک پہنے ہوئے تھے، نے پتھروں اور اینٹوں سے افسران پر حملہ کیا اور افسران نے ڈھال سے اپنا دفاع کیا اور کوشش کی۔

نقی تبار نے کہا کہ 17 شہریور چوک پر دو لوگ میرے قریب آئے، ان میں سے ایک نے میری گردن پر تیز دھار چیز سے وار کیا، جس سے خون تیزی سے بہنے لگا، اس کے کرنے کے انداز سے واضح تھا کہ جس شخص نے مجھے چھرا مارا وہ پیشہ ور تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کے بعد، مجھے ایک ایمبولینس میں لے جایا گیا تاکہ ایک طبی مرکز لے جایا جا سکے، لیکن کچھ لوگوں نے ایمبولینس پر حملہ کر دیا اور ایمبولینس کو آگ لگانا چاہتے تھے، انہوں نے ایمبولینس کو روک دیا، لیکن پولیس نے مجھے ایمبولینس سے باہر نکالا اور لے گئے۔ مجھے دوسری گاڑی میں میڈیکل سینٹر لے جایا گیا۔

مہسا امینی کی افسوسناک موت کے خلاف ریلیوں کے انعقاد نے کچھ مغربی حمایت یافتہ تربیت یافتہ قوتوں کو مظاہرین میں گھسنے اور پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا موقع فراہم کیا، جس سے احتجاج کے ماحول کو تشدد کی طرف دھکیل دیا گیا۔

ایسی ہی ایک کارروائی سرکاری املاک پر حملہ ہے جس سے حالیہ دنوں میں خاصا نقصان ہوا ہے۔

اس وقت بینک کی 2 برانچوں کی املاک چوری ہوئی ہیں اور 219 اے ٹی ایمز کو نقصان پہنچا ہے۔

5 شاخوں کو پہنچنے والے نقصان کی مقدار کا تخمینہ 90-100 فیصد ہے اور 7 شاخوں کو پہنچنے والے نقصان کی مقدار کا تخمینہ 70 فیصد ہے۔

#مہسا امینی

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .