پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ سے IRNA کے نامہ نگار کے مطابق، پاکستان نے بدھ، 7 مئی کی صبح ہندوستانی میزائل حملوں میں اپنی تازہ ترین ہلاکتوں کے اعداد و شمار کا اعلان کیا، اور پھر ہفتہ، 10 مئی کی صبح ہندوستان کے متعدد مقامات پر پاکستان کی میزائل کارروائیوں کا اعلان کیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر ہندوستانی میزائل حملوں میں 7 خواتین اور 15 بچوں سمیت 40 شہری جاںبحق اور 10 خواتین اور 27 بچوں سمیت 121 دیگر زخمی ہوئے۔
پاکستانی فوج نے مزید کہا کہ اس ہماری مسلح افواج نے آپریشن "بنیان مرصوص" کے ذریعے ہندوستانی جارحیت کا مناسب اور درست انداز میں جواب دیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج کے 11 اہلکار ملکی سرزمین اور فضائی حدود کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانیں گنوا بیٹھے، اور 78 دیگر زخمی ہوئے۔
بیان میں تاکید کی گئی ہے کہ ملک کی خودمختاری یا ارضی سالمیت کو چیلنج کرنے کی کسی بھی کوشش کا پاکستان کی طرف سے فوری، جامع اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
ارنا کے مطابق، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جھڑپیں 22 اپریل کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی علاقے پھلگام میں دہشت گردی کے ایک واقعے کے بعد شروع ہوئی تھیں، جس میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
نئی دہلی نے اسلام آباد کو ذمہ دار ٹہرایا اور اس واقعے کے ردعمل میں، 7 مئی کو آپریشن سندور شروع کیا، جس میں پاکستان اور پاکستانی کشمیر میں نو مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان حملوں کے جواب میں، پاکستان نے "بنیان مرصوص" نامی آپریشن کے دوران میزائل، ڈرون اور توپ خانے سے ہندوستان اور اسکے زیر کنٹرول کشمیر میں 26 پوائنٹس کو نشانہ بنایا۔ پاکستانی فضائیہ نے اعلان کیا کہ اس نے 8 مئی کی صبح ہونے والے حملوں کے جواب میں 3 فرانسیسی رافائیل طیاروں سمیت 5 ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا ہے۔
ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کرنے کے بعد بالآخر دونوں ممالک5 دن کی لڑائی کے بعد 10 مئی 2025 بروز ہفتہ جنگ بندی پر متفق ہو گئے۔
آپ کا تبصرہ