نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور علی باقری کنی نے منگل کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر انریکہ مورا سے ملاقات کی۔
اس ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے پابندیاں ہٹانے کے مذاکراتی عمل پر تبادلہ خیال کیا۔
مذاکرات کے تازہ ترین دور کے دوران، ایرانی ٹیم نے پابندیوں کے پائیدار خاتمے، پابندیوں کے خاتمے کے لیے مطلوبہ ضمانتوں، اور اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کی طرف سے مبینہ مسائل جیسے مسائل پر اسلامی جمہوریہ ایران کا بنیادی موقف پیش کیا۔
ایرانی قوم کے خلاف جابرانہ پابندیوں کو ہٹانے کے لیے ہونے والے مذاکرات حتمی مراحل میں پہنچ کر اہم مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور حتمی معاہدہ مغربی ممالک بالخصوص امریکہ کے سیاسی فیصلوں کا منتظر ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران ایک ایسے معاہدے کی تلاش میں ہے جس میں عوام کو اقتصادی فائدہ پہنچایا جائے، ایران کی بیرونی تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں اور تیل کی فروخت پر عائد غیر قانونی پابندیاں ہٹا دی جائیں۔
لہذا اگر مخالف فریق ایران کے معقول مطالبات اور ایک مستحکم اور قابل اعتماد معاہدے کی تشکیل کے تقاضوں کو تسلیم کر لے تو حتمی معاہدہ طے پا جائے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
نیو یارک، ارنا - ایران کے اعلی جوہری مذاکرات کار نے جوہری معاہدے کے بحالی مذاکرات کے یورپی یونین کے کوآرڈینیٹر سے ملاقات اور بات چیت کی۔
متعلقہ خبریں
-
"کمزور معاہدہ"؛ پابندیوں میں شدت کا خفیہ نام
تہران، ارنا- ایک ایسا وقت جب ویانا مذاکرات، امریکی حکومت کے سیاسی فیصلے میں تاخیر کا شکار ہے،…
-
ایران کیساتھ اقتصادی تعلقات کو بہتر بنانے کے خواہاں ہیں: برطانیہ
لندن، ارنا - برطانوی وزیر اعظم کے ترجمان نے برطانیہ ویانا میں ایک حتمی معاہدے تک پہنچنا چاہتا…
آپ کا تبصرہ