اس بیان میں کہا گیا کہ بعض ممالک کی طرف سے اس رجحان کے آلہ کار کے طور پر دہشت گردی کے بدنیتی پر مبنی رجحان سے دنیا بھر میں ہر روز مختلف مقامات پر بے گناہ لوگوں کی موت واقع ہو رہی ہے۔
اس بیان کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار سمجھا جاتا ہے، چار دہائیوں کے اندر 17 ہزار سے زائد بے گناہ لوگوں کے قتل، نیز ایرانی سائنسدانوں اور اہم شخصیات بالخصوص لیفٹیننٹ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل ایران کے خلاف دہشت گردی کی انجینئرنگ کی صریح مثالوں میں شامل ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آج کل، مغربی ممالک خاص طور پر امریکہ دہشت گرد گروہوں کے لیے محفوظ ٹھکانے میں تبدیل ہو چکے ہیں اور یہ حکومتیں دہشت گردوں کو سیاسی، سیکورٹی، معلومات، تکنیکی، مالی اور میڈیا کی مدد فراہم کرتی ہیں۔
30 اگست کو انسداد دہشت گردی کے دن کے طور پر نامزد کیا گیا ہے کیونکہ یہ 1981 میں تہران میں اس وقت کے ایرانی صدر شہید محمد علی رجایی اور وزیر اعظم محمد جواد باہنر اور ان کے وفد کے قتل کے موقع پر ہے۔
وزیر اعظم کے دفتر پر بمباری ایران مخالف عناصر کی طرف سے کی گئی تھی، جن کے بعض مغربی حکومتوں کے ساتھ روابط تھے تاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی نوزائیدہ اسٹیبلشمنٹ کے جمہوری ستونوں کو نشانہ بنایا جا سکے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ