یہ بات رافائل گروسی جنہوں نے این پی ٹی کے جائزے سے متعلق 10 ویں کانفرنس میں شرکت کے لیے نیویارک کا دورہ کیا تھا، منگل کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام بہت تیزی سے آگے کی سمت قدمزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2022 میں ایرانی جوہری پروگرام 2015 کے ایران جوہری پروگرام سے بہت مختلف ہے۔ ایران کا جوہری پروگرام بہت تیزی سے آگے چل رہا ہے ، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم اسے تصدیق نہیں کر سکتے ہیں۔
گروسی نے کہا کہ اس جوہری پروگرام کی منظوری کے لیے ہمیں پیش رفت کے مطابق رسائی کی ضرورت ہے۔ ایران کے جوہری پروگرام کی تصدیق کرنا ناممکن نہیں لیکن یہ ایک بہت ہی جامع اور ضروری کام ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایران نے ہمیں نئے سینٹری فیوجز کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے اور ہمارے انسپکٹرز تیار ہیں اور ہم اس بات کے حوالے سے بورڈ آف گورنرز کو مطلع کریں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کا جوہری پروگرام وسیع اور تکنیکی کے لحاظ سے پیچیدہ ہے۔
گروسی نے بتایا کہ ایران کی بعض جوہری تنصیبات پر ایجنسی کی نگرانی میں کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جوہری کے شعبے میں اچھا لفظ کافی نہیں بلکہ ایٹمی ایجنسی کے ساتھ شفافیت، پابندی اور تعاون کی ضرورت ہے۔ ہم ایران کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ بھی تیار ہوگا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے @IRNA_Urdu
آپ کا تبصرہ