ہماری کوئی خفیہ جوہری سرگرمیاں نہیں ہیں: ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم

تہران، ارنا - ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ ایران کے پاس کوئی خفیہ اور غیر رجسٹرڈ ایٹمی سرگرمیاں اور نامعلوم مقامات یا سرگرمیاں نہیں ہیں، پیش کردہ دستاویزات جعلی ہیں اور تہران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کے لیے ایک سیاسی اقدام ہے۔

یہ بات محمد اسلامی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس اور ایرانی جوہری فائل کے خلاف قرارداد کے مسودے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تین یورپی ممالک اور امریکہ کی طرف سے حالیہ اقدام ایران کے خلاف قرارداد کا مسودہ پیش کرنا درحقیقت زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے مطابق ایک سیاسی قدم ہے جس کا مقصد ناجائز صہیونی ریاست کی فکری حمایت اور قیادت سے اپنے اہم مقاصد کو حاصل کرنا ہے۔
اسلامی نے ایران پر مغربی ممالک کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ 20 سال سے ایران پر الزامات لگا رہے ہیں، ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی منظوری ان الزامات کو دور کرنے اور اعتماد پیدا کرنے کے لیے آئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سمجھوتہ تھا کہ دوسری طرف اس کی پاسداری نہیں کی گئی تھی، اور ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی اکثریت میں پابندیاں قبول کی تھیں، لیکن اس مسودہ قرارداد کے ساتھ، ہم لائن کے آغاز میں واپس چلے جاتے ہیں اور وہی کہانیاں دہرائی جاتی ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے مہینوں تک مذاکرات کیے اور معاہدے کے متن کو حتمی شکل دے کر پابندیوں پر بات چیت کی گئی جب کہ ناجائز صیہونی ریاست ہمارے ملک کو دہشت گردی اور تخریب کاری کی کارروائیوں سے ڈراتا ہے اور استکبار کی زبان میں بات کرتا ہے اور کہتا ہے کہ اگر ایران نے ایسا نہیں کیا تو اس کا ایٹمی پروگرام بند کرو، ہم اسے روکیں گے! کیا دنیا میں جنگل کا قانون رائج ہے؟
اسلامی نے مزید کہا کہ ایران کے پاس کوئی خفیہ اور غیر رجسٹرڈ جوہری سرگرمیاں نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی مقام اور نامعلوم سرگرمی ہے، مبینہ دستاویزات زیادہ سے زیادہ دباؤ کو جاری رکھنے کے لیے ایک  سیاسی اقدام ہے جبکہ ایران نے آئی اے ای اے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون کیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .