ایرک ایسٹراڈا نے کہا کہ ایک مسلح نوجوان نے منگل کے روز جنوبی ٹیکساس کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کر دی جس سے کم از کم 18 بچے اور ایک ٹیچر ہلاک ہو گیا اور جوابی فائرنگ میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا۔
امریکی چینل سی بی ایس نے پہلے اطلاع دی تھی کہ ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے منگل کو بتایا کہ فائرنگ میں کم از کم 14 طلباء اور ایک استاد ہلاک ہوئے ہیں۔
ایبٹ نے مزید کہا کہ حملہ آور ایک 18 سالہ نوجوان لڑکا تھا جس کا نام سلواڈور راموس تھا۔ اپنی گاڑی سے باہر نکلنے کے بعد وہ شاٹ گن اور خودکار ہتھیار کے ساتھ سکول میں داخل ہوا اور طلباء پر فائرنگ کر دی۔
یاد رہے کہ امریکہ میں فائرنگ کی وارداتوں میں سالانہ کئی ہزار افراد ہلاک و زخمی ہو جاتے ہیں۔ اسلحے کی خرید و فروخت اور اُسے کھلے عام لے کر پھرنے کی آزادی کو امریکہ میں فائرنگ کے ہلاکت خیز واقعات میں اضافہ کی اہم وجہ قرار دیا جاتا ہے۔ امریکہ کے قانون ساز ادارے طاقتور اسلحہ لابی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تاحال، گن کنٹرول قوانین وضع کرنے سے قاصر رہے ہیں۔
بائیڈن کی صدارت سے ایک سال گزرنے اور ان کی حکومت کو درپیش متعدد ملکی اور بین الاقوامی چیلنجوں کے بعد، امریکہ کے اندرونی مسائل میں سے ایک کے طور پر مہلک مسلح تشدد بڑھ رہا ہے اور امریکی حکومت اور پولیس کے کنٹرول سے باہر ہے۔
امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ سلامتی کے نقطہ نظر سے جو چیز امریکہ کو خطرہ ہے وہ بین الاقوامی دہشت گردی اور خطرات نہیں ہیں، بلکہ سفید فام پولیس سمیت سفید فاموں کا پرتشدد رویہ اور نسل پرستانہ سلوک ہے جس ملک کے شہریوں کے لیے خطرہ ہے۔
میں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ