ایرانی تیل کی برآمدات کی سب سے اہم منڈی چین ہے۔ چین ھمیشہ ایران کی سب سے بڑی تیل برآمد کرنے والی منڈی رہا ہے۔
یہاں تک کہ جب امریکہ میں ٹرمپ کی حکومت ایرانی تیل کی برآمدات کو صفر تک کم کرنا چاہتا تھا، چین نے ایران کے تعاون سے پابندیوں سے بچنے او بائی پاس کرنے کے لیے ایران سے تیل کی درآمدات کو جاری رکھا اور یہاں تک کہ راستے میں کئی چینی آئل ٹینکر بھی پکڑ لیے گئے تھے اور چین کی جانب سے ایرانی تیل کی مسلسل خریداری نے پابندیاں لگانے کے لیے امریکی کوششوں کو ناکام بنا دیا ہے۔
اب جس طرح ایران ملکی اور بلاشبہ بین الاقوامی اعدادوشمار کی بنیاد پر اپنی تیل کی برآمدات میں 40 فیصد تک اضافہ کرنے میں کامیاب ہوا ہے، یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ایران کی چین کو تیل کی برآمدات کم ہو رہی ہیں۔
اب جب کہ ایران ملکی اور بین الاقوامی اعدادوشمار کی بنیاد پر اپنی تیل کی برآمدات میں 40 فیصد تک اضافہ کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے، ایسی افواہیں پھیل رہی ہیں کہ ایران کی چین کو تیل کی برآمدات میں کمی آ رہی ہے۔
یہ افواہیں روس -یوکرین جنگ کی خبروں اور روسی تیل پر یورپی پابندی کے امکان پر مبنی ہیں لیکن اعداد اور اعشار پر ایک نظر ڈالنا اس دعوے کو مسترد کرتا ہے۔
اوپیک نے گزشتہ ماہ (اپریل) اپنے ارکان کی تیل کی پیداوار کے بارے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے جس میں 2022 کے پہلے تین مہینوں کے مقابلے اپریل میں ایرانی تیل کی پیداوار میں 36,000 بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔
ایران نے اپریل میں ایرانی تیل کی پیداوار یومیہ2 ملین اور 564 ہزار بیرل تھی جو اس سال کے پہلے تین مہینوں میں ایرانی تیل کی برآمدات 2 ملین اور 528 بیرل تھی اور 2021 کو تقریبا 2 ملین اور 392 بیرل تھی۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ