یہ بات ہمایوں سامہ یح نے منگل کے روز صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا تجربہ بتاتا ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست کے حوالے سے سفارتی زبان بے کار ہے، اس کا طرز عمل ظاہر کرتا ہے کہ اس سے صرف تشدد کی زبان میں بات کی جانی چاہیے۔
سامہ یح نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں ناجائز صیہونی ریاست کے ساتھ سمجھوتہ اور مذاکرات بے سود ہیں اور آج اس حکومت کے خلاف مزاحمت کا واحد راستہ فلسطینی عوام کی مسلح مزاحمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونیوں کے ساتھ بعض عرب ممالک کے سفارتی اور سیاسی تعلقات ناکامی سے دوچار ہیں۔
انہوں نے مسجد الاقصی میں فلسطینیوں اور صیہونی فوج کے درمیان حالیہ جھڑپوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ فلسطینی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی مخالفت کرتے ہیں اور کسی بھی سمجھوتے کی مذمت کرتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
ناجائز صیہونی ریاست صرف تشدد کی زبان سمجھتی ہے: یہودی رکن پارلیمنٹ
26 اپریل، 2022، 3:10 PM
News ID:
84732415
تہران، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ میں یہودیوں کے نمائندے نے کہا ہے کہ ناجائز صیہونی ریاست سفارت کاری کی زبان نہیں سمجھتی اور اس سے صرف تشدد کی زبان میں بات کی جا سکتی ہے۔
متعلقہ خبریں
-
مسجد الاقصیٰ کے واقعات صیہونیوں کی بے بسی کی علامت ہے: ایرانی وزیر خارجہ
تہران، ارنا - ایرانی وزیر خارجہ نے تمام فلسطینی شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ…
-
صہیونی صرف مزاحمت کی زبان کو سمجھتے ہیں: ایرانی اسپیکر
تہران، ارنا- ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ یہ ثابت ہوا کہ صیہونی…
آپ کا تبصرہ