یہ بات "علی باقری کنی" نے اتوار کے روز ایرانی یوم آرمی کے موقع پر کماندڑز کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمت محض ملکوں کی علاقائی سالمیت پر حملے اور ان کی آزادی کی خلاف ورزی کے خلاف دفاعی طریقہ کار نہیں ہے، مزاحمت کے مکالمے کے نتیجے میں پیدا ہونے والا حکم استحکام، سلامتی کی تعمیر، مستحکم، وسیع اور متحرک اور دیرپا ہے۔
باقری کنی نے کہا کہ علاقائی سلامتی کا انحصار جارحیت اور قبضے کے واضح، شفاف اور غیر مشروط انکار پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عملی طور پر یہ ثابت ہو چکا ہے کہ مزاحمت معاشرے کی موثر حکمرانی، آزاد انسان کی سربلندی اور آزاد قوموں کی شناخت کے لیے ایک جامع نظریہ ہے۔
انہوں نے صیہونیوں کے ساتھ تعامل کو بھیڑیے کی ماند میں پناہ گاہ کی تلاش کے مترادف قرار دیا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
خارجہ اور دفاعی پالیسیوں میں دراڑ پیدا کرنے کی دشمن کی سازش ناکام ہو گئی: باقری کنی
17 اپریل، 2022، 3:32 PM
News ID:
84719576

تہران، ارنا – نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے اس بات پر زور دیا ہے کہ خارجہ اور دفاعی پالیسی ایک دوسرے کے تکمیلی ہیں، خارجہ پالیسی اور دفاعی پالیسی کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی دشمن کی سازش ناکام ہو گئی۔
متعلقہ خبریں
-
ایران کی پالیسی مشرق وسطی اور دنیا میں قیام امن کیلئے مددگار ہے: بروجردی
کوالالمپور، 24 اکتوبر، ارنا - ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین نے…
-
ایران دہشتگردوں کی کاروائیوں کا شکار ہے: ڈاکٹر خرازی
بیجنگ - ارنا - اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی اسٹریٹیجک کونسل کے چیئرمین نے کہا ہے کہ…
آپ کا تبصرہ