ایرانی مرکزی بینک کی منجمد اثاثوں کی رہائی کی نئی تفصیلات

تہران - ارنا - ایران کے مرکزی بینک کے ایک اہلکار نے منجمد ایرانی اثاثوں کی رہائی کے لیے حالیہ مذاکرات کے بارے میں نئی تفصیلات کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ اور محمکہ خارجہ کے ترجمان کی جانب سے ایرانی وسائل کے اجراء کے معاہدوں اور علاقائی وفد کے دورہ ایران کے حوالے سے کیے گئے حالیہ بیانات اور اس معاملے پر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے کل کے بیان کے بعد ایران کے مرکزی بینک کے ایک اہلکار نے منجمد ایرانی فنڈز جاری کرنے کے لیے حالیہ مذاکرات کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم کیں۔
ایران کے مرکزی بینک ڈائریکٹر برائے بین الاقوامی امور نے ایران سے مسدود وسائل کے اجراء اور مذاکرات میں مرکزی بینک کے نمائندے کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا مقصد ایران کی کرنسیوں میں وسائل کو جاری کرنا تھا، جس میں دوسرے ممالک میں غیر قانونی طور پر منجمد کیا گیا ہے، کچھ عرصے سے ایجنڈے پر ہے اور حال ہی میں ان میں سے کچھ وسائل، تقریباً 390 ملین یورو کے برابر ہیں، جنہیں برطانیہ نے 40 سال سے زیادہ عرصے سے منجمد کر رکھا تھا، یقینی طور پر موصول ہوا ہے۔
ایران کے مرکزی بینک کے سربراہ نے حالیہ دنوں میں ایران کے منجمد فنڈز کے ایک اہم حصے کو جاری کرنے کے نئے معاہدے کے بارے میں شائع ہونے والی معلومات اور علاقائی وفد کے دورہ تہران سے متعلق معلومات کا حوالہ دیا اور اس مسئلے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس معاہدے کے مطابق، کسی ایک ملک میں منجمد ایرانی فنڈز کے ایک اہم حصے کے اجراء کے لیے عمومی فریم ورک کی نشاندہی کی گئی ہے، اور علاقائی وفد اس معاہدے کے نفاذ کی تفصیلات کا خلاصہ کرنے کے لیے تہران گیا تھا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز تہران میں اپنے عراقی ہم منصب فواد حسین کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں ملکی بینک میں منجمد ایرانی اثاثوں کو جاری کرنے کے ابتدائی معاہدے کا اعلان کیا۔
ایران کے (مالی) مطالبات کی رہائی کے سلسلے میں عمل درآمد کے اقدامات پر عمل کرنے کے لیے ایک ملک کا ایک وفد کل (منگل) تہران میں تھا۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ اس نے مرکزی بینک اور وزارت خارجہ کے سینئر حکام کے ساتھ بات چیت کی اور اس بات پر ابتدائی معاہدہ طے پایا کہ رقم کب اور کیسے جاری کی جائے گی۔
رقم کے بارے میں پوچھے جانے پر، مرکزی بینک کے اہلکار نے صحیح اعداد و شمار نہیں بتائے، لیکن کہا کہ یہ حال ہی میں برطانیہ کے ساتھ معاہدے کے بعد موصول ہونے والی رقم سے کئی گنا زیادہ ہے۔
انہوں نے ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک انٹرویو میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے کل کے بیان کے بارے میں کہا کہ اس نے ایران کے پھنسے ہوئے وسائل کو جاری کرنے سے انکار کر دیا تھا، ایرانی وزارت خارجہ کے حکام نے ایران کے مسدود اثاثوں کی رہائی کے لیے ابتدائی معاہدے کا اعلان کیا، لیکن یہ کبھی نہیں کہا کہ وسائل جاری اور وصول کیے گئے تھے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .