یہ بات بہروز کمالوندی نے العالم ٹی وی چینل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کرج کے 'تسای' کمپلیکس سے نطنز کو کچھ جوہری تنصیبات کی منتقلی کے بارے میں کہا کہ ہمارے پاس سینٹری فیوج مشینوں کی پیداوار، فراہمی اور سیکیورٹی کے لیے بہت منصوبے ہیں، لہٰذا بدقسمتی سے کرج کے 'تسای' کمپلیکس کے خلاف دہشت گردی کے آپریشن کی وجہ سے ہمیں حفاظتی اقدامات کو مزید تیز کرنا پڑا، جن مشینوں کا ایک اہم حصہ منتقل کیا گیاہے اور باقی کو بھی نطنز اور اصفہان میں بھی منتقل کیا گیا ہے۔ دوسرے لفظوں میں،سینٹری فیوج مشینوں کی اہمیت کی وجہ سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے اور وہ اب کام کر رہی ہیں۔
کمالوندی نے کہا کہ عالمی ایٹمی توانائی تنظیم نے بھی دو مراحل پہلےان آلات کی منتقلی کے دوران اور دوسرےان کیمروں کے کام کے شروع کرنے کے وقت میں رپورٹ دی ہے اور ہم نے پیدا ہونے والے ابہام کی وجہ سے وضاحت کی کہ کیے گئے اقدامات معاہدوں کے فریم ورک کے اندر ہیں اور ان پر کنٹرول بھی ہیں لیکن معاہدہ پر دستخط کرنے تک معلومات ہمارے پاس رہیں گی اور ممکنہ طور پر حذف کر دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس وقت تکنیکی مسئلے پر کوئی بات چیت نہیں ہے اگرچہ کچھ چھوٹے مسائل باقی ہیں لیکن حل ہو رہے ہیں
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ