روسی تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ماریا زاخارووا نے کہا کہ ماسکو کی درخواست پر تہران اور ماسکو کے درمیان جوہری منصوبوں پر تعاون کو یقینی بنانے کے لیے ممکنہ ویانا معاہدے کے متن میں کچھ ضروری شقیں شامل کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میدان میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور روس پر امریکہ اور یورپی یونین کے جارحانہ حملوں نے ہمیں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ بین الاقوامی تعاون کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے روکنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔
زاخارووا نے کہا کہ آئندہ معاہدے کے متن میں اضافی ضروری دفعات جوہری معاہدے میں زیر غور تمام منصوبوں اور سرگرمیوں بشمول بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ پر روس کے خلاف امریکی اور یورپی یونین کی پابندیوں کے منفی اثرات کے تحفظ کیلیے شامل کی گئی ہیں
انہوں نے مزید بتایا کہ ویانا مذاکرات میں سست روی کی وجہ ماسکو نہیں ہے۔
ماریا زاخارروا نے بتایا کہ ہم نےجوہری معاہدے کے نفاذ کی بحالی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے عمل میں رکاوٹ نہیں ڈالی ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
https://twitter.com/IRNAURDU1
آپ کا تبصرہ