رپورٹ کے مطابق "بہروز آقائی" نے پیر کے روز ارنا نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بھارتی کمپنی آئی پی جی ایل کی نئی انتظامی ٹیم کے انتخاب سے سابقہ مسائل حل ہو جائیں گے اور اس بندرگاہ پر ٹریفک، سامان اور کنٹینرز کی آمدورفت کا رجحان مسلسل بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی آپریٹر کی موجودگی سے یہ توقع کی جا رہی تھی کہ چابہار بندرگاہ کی عالمی بحری نقل و حمل کی منڈی تک رسائی کے قابلیت میں اضافہ ہو گا اور چابہار بندرگاہ پر ٹرانزٹ سامان اور کنٹینرز کی برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
آقائی نے کہا کہ ہم نے چابہار کی بندرگاہ میں آئی پی جی ایل انڈیا کے سی ای او کے ساتھ مشترکہ ملاقات کی جس میں ہم نے چابہار بندرگاہ کو لیس کرنے اور چابہار بندرگاہ کی صلاحیت کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے مقصد کے ساتھ مارکیٹ کی ترقی، سامان اور کنٹینر کی آمدورفت کے لیے عملی اقدامات کرنے کے لیے بھارت کی جانب سے سنجیدہ اور عملی اقدامات پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملاقات میں بین الاقوامی تجارت اور چابہار بندرگاہ کی بحری نقل و حمل کی سرگرمیوں کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور حل کرنے پر فریقین کے درمیان تبادلہ خیال اور جائزہ لیا گیا۔
چابہار شپنگ اینڈ پورٹس اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ اس سال، شاہد بہشتی کی بندرگاہ میں داخل ہونے والے زیادہ تر اہم کارگو جہاز 70,000 ٹن سے زیادہ تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چابہار بندرگاہ نے گزشتہ چند سالوں کے دوران تعمیرات اور بنیادی ڈھانچے کے میدان میں اچھی پیش رفت کی ہے اور اس بندرگاہ پر خدمات کی فراہمی پر کوئی پابندی نہیں ہے اور جو بھی ملک چابہار بندرگاہ میں سرمایہ کاری کرنے میں پیش پیش ہوگا اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ