ایران اور روس کے صدور کی حالیہ ملاقات میں پُرامن جوہری تعاون کے فروغ کا جائزہ لیا گیا

تہران، ارنا- ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران اور روس کے صدور نے اپنی حالیہ ملاقات میں جوہری توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات کو بڑھانے اور فروغ دینے کے طریقوں اور بوشہر جوہری پاور پلانٹ میں نئے یونٹوں کی تعمیر پر تبادلہ خیال کیا۔

رپورٹ کے مطابق، "بہروز کمالوندی" نے ایک انٹرویو میں  اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے حالیہ دورہ روس اور جوہری توانائی کے شعبے میں دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون کے فروغ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی اور ان کے روسی صدر ولادیمیر پیوٹین کے درمیان حالیہ ملاقات میں زیر بحث ایک اہم مسئلہ اسٹریٹجک جوہری تعاون کا فروغ تھا اور دونوں فریقین نے جوہری توانائی کے شعبے میں تعلقات کو وسعت دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے ایرانی جوہری ادارے کی جوہری توانائی کے شعبے میں سرگرمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے روس سے تعاون پر تبصرہ کیا اور کہا کہ پرامن جوہری سرگرمیوں کو توانائی اور غیر توانائی کے دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعاون دونوں شعبوں میں اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا ہے، اور ہم طبی، صنعتی، زرعی اور دیگر پرامن ایٹمی مقاصد کے لیے ریڈیو فارماسیوٹیکل کی فراہمی کے لیے ریڈیوآئسوٹوپس کا استعمال کر رہے ہیں۔

کمالوندی نے کہا کہ ایران اور روس کے صدور نے گزشتہ روز کی ملاقات میں دیگر مسائل کے علاوہ جوہری توانائی کے شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان بہترین تعلقات کو بڑھانے اور فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری توانائی کے استعمال سے کم از کم 10,000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کے مطابق بوشہر جوہری پاور پلانٹ کے یونٹ 2 اور 3 کی تعمیر کے لیے تعاون کر رہے ہیں اور یہ تقریباً بغیر کسی تاخیر کے جاری ہے۔

انہوں نے ایران کے کم از کم 10,000 میگاواٹ جوہری توانائی پیدا کرنے کے منصوبے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ روسی فریق اس کے حصول اور ایران میں 10,000 میگاواٹ جوہری توانائی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان نے کہا کہ یہ مسئلہ دونوں ممالک کے صدور کی طرف سے زیر غور ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مستقبل قریب میں ایران اور روس کے تکنیکی گروپ ایران میں نئے منصوبوں کے نفاذ کے لیے ضروری تعاون اور معلومات کا تبادلہ شروع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ہر منصوبے کی مالیت صرف 5 بلین ڈالر ہے اور اس طرح اس شعبے میں تعاون دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے۔

کمالوندی نے بوشہر 1000 میگاواٹ پاور پلانٹ کی سرگرمی اور آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بوشہر پاور پلانٹ کی مرمت، دیکھ بھال اور آپریشن ایرانی ماہرین اور انجینئرز کرتے ہیں اور اس وقت بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں دو نئے یونٹ، جن میں سے ہر ایک کی 1000 میگاواٹ صلاحیت ہے، تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .