یہ بات "حسین امیرعبداللہیان" نے جمعرات کی رات الجزیرہ نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات کے آٹھویں دور نے مذاکرات کو صحیح راستے پر ڈال دیا ہے۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ اگر مغربی فریق سنجیدہ ارادے رکھتے ہیں تو ایک اچھے معاہدے کا حصول ممکن ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہم ٹرمپ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیاں ہٹانا چاہتے ہیں، خاص طور پر وہ پابندیاں جو جوہری معاہدے کے خلاف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایسی ضمانتیں چاہتے ہیں جن میں نئی پابندیاں عائد نہ کرنا اور موجودہ پابندیوں کو ہٹانے کے بعد واپس نہ کرنا شامل ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کی تیل کی برآمدات اور اس کی آمدنی تک رسائی ان ضمانتوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ویانا میں امریکیوں کے ساتھ غیر رسمی پیغامات کا تبادلہ جاری ہے جس کا مقصد مذاکرات میں سہولت فراہم کرنا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ویانا میں امریکی وفد سے اچھے الفاظ سنتے ہیں لیکن اس کے لیے سنجیدہ اقدام دیکھنا ضروری ہے۔
انہوں نے ناجائز صیہونی ریاست کی دھمکیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صیہونیوں کی دھمکیاں نئی نہیں ہیں اور وہ ایسی حالت میں ہیں کہ ان پر عمل درآمد کرنے کے قابل نہیں ہیں۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ مذاکرات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہماری بات چیت مثبت اور تعمیری ہے اور ہم کسی بھی وقت تعلقات بحال کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم میں ہمارے نمائندے جدہ واپس آئیں گے اور یہ ایک مثبت قدم ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب علاقائی مسائل پر بات چیت کے لیے آمادہ ہے لیکن یہ بات چیت فی الحال دو طرفہ تعلقات پر مرکوز ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خطے کے مسائل کے حل کے لیے سعودی عرب، مصر اور ترکی سمیت ایک جامع علاقائی مذاکرات کی اہمیت پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے ناجائز صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے پڑوسیوں کو خبردار کیا کہ صیہونیوں کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا ایک اسٹریٹجک غلطی ہے اور اس کی قیمت سب سے پہلے ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات معمول اور اچھے راستے پر چل رہے ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اعلان کیا کہ ایران اور "4+1" گروپ کے درمیان ویانا مذاکرات معمول اور اچھے راستے پر چل رہے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ