یہ بات ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان کے روڈ مینٹیننس اینڈ ٹرانسپورٹیشن آرگنائزیشن کے سربراہ اورجعلی علیزادہ نے بدھ کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ نئی راہداری ان تینوں ممالک کے درمیان طے پانے والی مفاہمت کی یادداشت کے بعد تعمیر کی گئی ہے۔
علی زادہ نے کہا کہ تین گاڑیاں جن پر ایران، آذربائیجان اور جارجیا کے جھنڈے تھے، ایران کے صوبے مشرقی آذربائیجان کے شہر تبریز سے جارجیا کے باٹومی بندرگاہی شہر علامتی طور پر روانہ ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرانزٹ کوریڈور نہ صرف بحیرہ اسود کے ساحل پر واقع ایران سے باٹومی تک کارگوز کی برآمد میں سہولت فراہم کرتا ہے بلکہ ہمارے ملک کو دیگر علاقائی ممالک کو برآمد کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باٹومی بندرگاہی شہر بحیرہ اسود کے راستے یورپ تک پہنچنے کے لیے سب سے بڑی بندرگاہ ہے، اور اس راہداری سے ایران بالخصوص تبریز کو یورپی ممالک کے ساتھ تجارتی روابط بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ مزید برآں، یورپی ممالک بھی باٹومی بندرگاہ کے ذریعے اپنا سامان ایران کو برآمد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران-آذربائیجان-جارجیا ٹرانزٹ کوریڈور کو یورپ اور ایران کے درمیان مختصر ترین راستوں میں سے ایک اور سب سے زیادہ سستی راہداری سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ راہداری موجودہ راستوں کے لیے ایک مناسب متبادل ہے۔
نقشے پر تبریز سے باٹومی کا فاصلہ 557 کلومیٹر ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران ترکی کے راستے یورپی ممالک کے ساتھ تجارتی تبادلے بھی کرتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
تبریز، ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران، جمہوریہ آذربائیجان اور جارجیا کے درمیان ایک نیا کوریڈور یورپ تک اشیاء کی ترسیل کو آسان بنائے گا۔
متعلقہ خبریں
-
ایران کی جمہوریہ آذربائیجان سے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش
تہران، ارنا- ایرانی وزیر برائے مواصلات اور شہری ترقی نے جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر اعظم…
آپ کا تبصرہ