یہ بات "سید محمد حسینی" نے ہفتہ کے روز تہران میں تعینات شامی سفیر "شفق دیوب" کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت نے پڑوسی ممالک اور خطے بالخصوص شام کے ساتھ تعاون وسعت دینے کو ترجیح دی ہے۔
حسینی نے کہا کہ ہم شام کو ایک برادر ملک سمجھتے ہیں اور ایران کا اتحادی اور اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔
انہوں نے دفاع مقدس کے دوران شام کے تعاون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے شام کے مرحوم صدر حافظ الاسد کے دور میں اچھا تعاون کیا تھا اور داعش کے خلاف مظلوم عوام اور جائز شامی حکومت دفاع کی کوشش بھی کی۔
انہوں نے لیفٹیننٹ جنرل سلیمانی کی شہادت کی دوسری برسی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید جنرل سلیمانی ایرانی اور شامی عوام کو جوڑتے تھے اور شامی حکام اور لوگ انھیں اس کی نیکی اور عظمت کے لیے یاد کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران جس نے اس کے خلاف عالمی جنگ کے دوران شام کی مدد کی تھی، اب شام کی تعمیر نو میں سنجیدہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے شام کی سرزمین پر ناجائز صیہونی ریاست کی جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کہ عالمی برادری اس کا جواب دے گی اور اس کی مذمت کرے گی۔
حسینی نے تاکید کی کہ دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والوں کو جان لینا چاہیے کہ ان کے اقدامات کا جواب نہیں دیا جائے گا اور اگر صیہونی شام میں آگ، جنگ اور عدم تحفظ کو بھڑکانے کی کوشش کریں گے تو اس کا اثر یقینا ان پر پڑے گا۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
![ایران کا شام کی تعمیر نو میں شرکت پر تیار ایران کا شام کی تعمیر نو میں شرکت پر تیار](https://img9.irna.ir/d/r2/2021/12/11/4/169268505.jpg?ts=1639207766531)
تہران، ارنا – نائب ایرانی صدر برائے پارلیمانی امور نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران شام کی تعمیر نو میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے، کیونکہ وہ شام کے بحران میں اس کے ساتھ کھڑا ہے۔
متعلقہ خبریں
-
روسی صدر کے خصوصی نمائندے برائے شامی امور سے ایک ملاقات میں؛
ایرانی وزیر خارجہ نے شام میں دہشتگردی سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا
تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے شام میں دہشتکردی کیخلاف مقابلہ کرنے میں ایران اور روس کے…
-
ایرانی صدر کی شامی وزیر خارجہ سے ملاقات؛
ایران شام اقتصادی لین دین کو کئی گنا کرنے کا امکان ہے: علامہ رئیسی
تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایران اور شام کے تعلقات کو اسٹرٹیجک قرار دیتے ہوئے…
آپ کا تبصرہ