ایران قابل تجدید توانائی کی ترقی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کا تسیلم کرنے پر تیار ہے: وزیر توانائی

تہران، ارنا- ایرانی وزیر توانائی نے قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں ملک کی حقیقی صلاحیتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے ملک میں سبز اور جامع توانائی کے مستقبل کے حصول کے لیے قابل تجدید توانائی کی سرمایہ کاری اور ترقی کو قبول کرنے کی تیاری کا اظہار کرلیا۔

ان خیالات کا اظہار "علی اکبر محرابیان" نے آج بروز پیر کو چین میں "سبز اور جامع توانائی" کے عنون کے تحت وزرائے توانائی کے دوسرے ورچوئل بین الاقوامی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی ساخت اور جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے قابل تجدید توانائی پیدا کرنے کی ملک کی حقیقی صلاحیت بہت زیادہ ہے اور حالیہ برسوں میں ایران میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔

محرابیان نے کہا کہ موجودہ ایرانی حکومت نے قابل تجدید توانائی میں 10 ہزار میگاواٹ اضافہ کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے اور ایران کی قابل تجدید توانائی کی ترقی کی مارکیٹ؛ قابل تجدید توانائی کے ذرائع بشمول شمسی توانائی، ہوا، بائیوماس، جیوتھرمل کی اعلی صلاحیتوں پر انحصار کرتے ہوئے طویل المیعاد معاہدوں کو ترغیبی شرحوں کے امکان کے ذریعے سرمایہ کاروں کے لیے ایک بہت پرکشش مارکیٹ ہے۔

محرابیان نے کہا کہ بلاشبہ، 21 ویں صدی میں دنیا کے چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے کثیرالجہتی، بین الاقوامی قانون کا احترام، سیاسی اور اقتصادی حکمرانی کے اداروں میں اصلاحات اور بین الاقوامی تعاون کی ترقی کی ضرورت ہے۔

ایرانی وزیر توانائی نے سبز توانائی کے مسئلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جہاں معیشت نے پہلے سے زیادہ نمایاں کردار ادا کیا ہے اور توانائی کی جیو اکانومی نے دنیا میں ایک نیا باب کھولا ہے وہاں ماحولیاتی تحفظات سے قطع نظر، سبز توانائی معاشی طور پر اہم بن گئی ہے؛ توانائی کے ذرائع کے ساتھ ساتھ سبز لفظ کا استعمال، کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی، ماحول دوستی اور غیر ماحولیاتی آلودگی کا مترادف ہے۔

محرابیان نے بجلی کی صنعت کو دیگر صنعتوں کے بنیادی ڈھانچے میں سے ایک  قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس صنعت کی اشیاء اور مصنوعات کی پیداوار کے عمل اور بالآخر جی ڈی پی کی ضرورت کی وجہ سے  ملکوں کی صنعتی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، دیگر ذمہ دار ممالک کی طرح، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور آب و ہوا کی تبدیلی کو اپنانے کے معاملے کا احترام کرتا ہے اور ایک مثالی اور آلودگی سے پاک دنیا کا خواہاں ہے۔ اس وجہ سے، جیواشم اور قابل تجدید توانائی کے بھرپور ذخائر کے ساتھ ، اس نے صاف ستھری یا سبز توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور سرمایہ کاروں کی حمایت اور ترجیح دی ہے۔

واضح رہے کہ اس جلاس میں سعودی عرب، جمہوریہ آذربائیجان، الجزائر، پاکستان، کیوبا اور سربیا سمیت مختلف ممالک کے 15 سے زائد توانائی وزراء اور حکام نے شرکت کی۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .