رپورٹ کے مطابق، یہ ایرانی تیرہویں حکومت کے قیام کے بعد علامہ سید ابراہیم رئیسی اور عمران خان کی پہلی ملاقات ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم کا دفتر بعد میں اس ملاقات اور ایران اور پاکستان کے سربراہوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے متعلق ایک سرکاری بیان جاری کرے گا۔
پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق، اس ملاقات میں دونوں فریقین نے باہمی دلچسبی امور سمیت افغانستان کی تازہ ترین تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم نے ایران کے تیرہویں صدراتی انتخابات میں علامہ رئیسی کی فتح کے بعد ان سے یک ٹیلی فونک رابطہ کیا اور علامہ رئیسی کی فتح پر ان کی مبارکباد دیتے ہوئے ان کو دورہ پاکستان کی باضابطہ دعوت دی۔
واضح رہے کہ پاکستانی وزیر برائے اطلاعات اور نشریات اور پاکستانی حکومت کے ترجمان "فواد حسین" نے وزیر اعظم عمران کے دورہ تاجکستان اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں ان کی شرکت کے منصوبوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان اس اجلاس کی سائڈ لائن میں ایرانی صدر سے ملاقات کریں گے اور باہمی دلچسبی امور سمیت افغانستان کی تبدیلیوں پر مذاکرات کریں گے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ