انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقین، اس ملاقات میں باہمی تعلقات کی تقویت سمیت افغانستان تبدیلیوں پر مذاکرات کریں گے۔
پاکستانی سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق، یہ ایرانی تیرہویں حکومت کے قیام کے بعد علامہ "سید ابراہیم رئیسی" اور "عمران خان" کی پہلی ملاقات ہوگی۔
پاکستانی وزیر برائے اطلاعات اور نشریات اور پاکستانی حکومت کے ترجمان "فواد حسین" نے وزیر اعظم عمران کے دورہ تاجکستان اور شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں ان کی شرکت کے منصوبوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان اس اجلاس کی سائڈ لائن میں ایرانی صدر سے ملاقات کریں گے اور باہمی دلچسبی امور سمیت افغانستان کیتبدیلیوں پر مذاکرات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی صدر پیوٹین کیساتھ ملاقات کو بھی حتمی شکل دی گئی تھی، لیکن پیوٹیں کی قرنطین کی وجہ سے ملاقات کو کسی اور موقع کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔
فواد حسین نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم اس اجلاس کے موقع پر چینی صدر اور دیگر ممالک کے سربراہوں سے ملاقاتیں کریں گے۔
پاکستانی وزیر برائے اطلاعات اور نشریات نے کہا کہ شنگھائی سربراہی اجلاس کے ایجنڈے میں افغانستان کی صورتحال کا جائزہ انتہائی اہم اور ترجیحات میں سرفہرست ہے اور ہم دیگر پڑوسیوں اور علاقائی اداکاروں کیساتھ مل کر افغانستان میں قیام امن اور استحکام کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ "سینٹرل ایشین آؤٹ لک" پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے اور عمران خان کا تاجکستان کا دورہ وسطی ایشیائی ممالک کیساتھ تعاون بڑھانے کا ایک بڑا قدم ہے۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا 21 ویں سربراہی اجلاس آج بروز جمعرات (16 ستمبر) کو تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبہ میں آغاز کیا جائے گا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ