شنگھائی یونیورسٹی کے اس درجہ بندی کے نظام میں، جو کہ دنیا کی یونیورسٹیوں کی سائنسی درجہ بندی کے طور پر جانا جاتا ہے، شیراز یونیورسٹی 800-701 کی رینج سے دنیا کی یونیورسٹیوں میں شامل ہے۔
عام طور پر، نوبل انعام سے نوازے گئے یونیورسٹیا ، انتہائی حوالہ دار محققین، یا فطرت اور سائنس جریدوں میں شائع ہونے والے مضامین اور وسیع پیمانے پر سائنس حوالہ انڈیکس اور سماجی سائنس حوالہ انڈیکس میں درج مضامین کی بڑی تعداد والی یونیورسٹیاں اس درجہ بندی میں شمار کی جاتی ہیں۔
اس درجہ بندی کے نظام میں ایرانی یونیورسٹیوں کی شمولیت پہلی بار 2014 میں اور صرف ایک ہی یونیورسٹی (تہران یونیورسٹی) کیساتھ ہوئی تھی۔
اس رینکنگ سسٹم میں شائع ہونے والے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 2021 کی رینکنگ میں، تہران یونیورسٹی 2020 کی رینکنگ کی طرح 300-400 کی رینج کیساتھ ، دنیا کی ٹاپ 400 یونیورسٹیاں میں شامل ہے اور اسلامی دنیا کی جامعات میں اس کی دوسری پوزیشن ہے۔
واضح رہے کہ شنگھائی رینکنگ، شنگھائی جیاوٹنگ یونیورسٹی کی طرف سے شائع ہونے والی سب سے معزز عالمی درجہ بندی میں سے ایک ہے۔
شنگھائی درجہ بندی پہلی بار بین الاقوامی سطح پر 2003 میں شائع کی گئی تھی اور اس کے بعد سے سالانہ اپ ڈیٹ ہوتی رہی ہے۔
خیال رہے کہ شنگھائی 2021 کی عالمی رینکنگ میں، ایران 11 یونیورسٹیوں کیساتھ ، ترکی 8 یونیورسٹیوں کے ساتھ ، سعودی عرب اور مصر 6 یونیورسٹیوں کیساتھ ، ملائیشیا اور پاکستان 5 یونیورسٹیوں کیساتھ اور تیونس، لبنان، قطر، نائیجیریا اور عمان ایک ہزار یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔ یونیورسٹیوں کی تعداد کے لحاظ سے ایران اسلامی ممالک کی پہلی پوزیشن پر کھڑا ہے۔
بہترین تعلیمی درجہ بندی کے لحاظ سے، سعودی عرب 150-101 کی درجہ بندی کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اور ایران اور ملائیشیا 400-301 کی درجہ بندی کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ