یہ بات "سید عباس عراقچی" نے پیر کے روز ایرانی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے سے امریکی علیحدگی اور پابندیوں کے نفاذ کے ساتھ ہمارے مفادات صفر ہوچکے ہیں اور ہم نے پانچ اپنی ذمہ داریوں کو کم کردیا ہے اور دوسرے مرحلے میں ہم نے اعلان کیا کہ ہم 3.67 فیصد یورینیم کی افزودگی سے مطمئن نہیں ہیں اور ہم افزودگی فیصد میں اضافہ کریں گے۔
عراقچی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے نافذ کردہ قانون کے مطابق، 20 فیصد یورینیم کی افزودگی کا عمل تہران کے جوہری ری ایکٹر کی ضروریات کے لئے انجام دیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تکنیکی اور تکنیکی لحاظ سے ، 20 فیصد سے زیادہ یورینیم کی افزودگی کی صلاحیت ہے لیکن ہم یہ ضرورت کے مطابق کرتے ہیں اور ہمیں ایٹمی ہتھیاروں پر یقین نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی باشندوں نے جوہری معاہدے پر عمل پیرا ہونے میں اپنی نا اہلی کا مظاہرہ کیا اور کسی بھی صورت میں ، یورپی ممالک اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتے کہ ایران جوہری معاہدے میں اپنے مفادات استعمال کرے گا۔
نائب ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کی فوجی جوہری سرگرمیوں کے صیہونیوں کے الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات ہمیشہ بے بنیاد ہیں اور ناجائز اسرائیلی ریاست خود بھی اس شعبے میں کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے بغیر زندگی اور معیشت کا فیصلہ کیا اور ایران اس معاہدے میں واپسی کے لئے کسی بھی شرائط کو قبول نہیں کرتا ہے اور اس معاہدے میں کوئی شقیں شامل نہیں کرتا ہے اور نہ ہی بات چیت کا کوئی مسئلہ ہے ، خاص طور پر میزائل کی موضوعات میں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
ہمارے پاس 20 فیصد یورینیم کو افزودہ کرنے کی صلاحیت ہے: عراقچی
5 جنوری، 2021، 11:38 AM
News ID:
84174511

تہران، ارنا – نائب ایرانی وزیر خارجہ برائے سیاسی امور نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کے مطابق ، ایران نے اپنی ذمہ داریوں کو کم کردیا ہے جس کا مطلب اس معاہدے کی موت نہیں ہے۔
متعلقہ خبریں
-
ایران کا یورینیم کی 3.67 سے زائد افزودگی کا آغاز
تہران، ارنا – ایرانی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران آج بروز اتوار سے یورینیم…
-
ایرانی یورینیم کی افزودگی کی سطح 5۔4 فیصد سے تجاوز نہیں کرے گی
تہران، ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری ادارے کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایرانی یورینیم کی افزودگی…
آپ کا تبصرہ