"بہروز کمالوندی" نے مزید کہا کہ فی الحال اسلامی جمہوریہ ایران کے افزودہ یورینیم کی مقدار 300 کلوگرام سے زائد ہے۔
انہوں نے ایرانی یورنییم کی افزودگی کو ایک ایکسپریس ٹرین سے تشبیہ دے دی جس میں جلد از جلد اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان کہا کہ ضرورت کی صورت میں ایرانی یورینیم افزودگی کی سطح 5۔4 فیصد سے 20 فیصد تک پہنچ جائے گی لیکن اب ملک کی موجودہ ضروریات وہی 5۔4 فیصد کی یورینیم افزودگی کی ہیں۔
انہوں نے تہران ری ایکٹر کی ایندھن کی فراہمی کے حوالے سے کہا ہے کہ تہران ری ایکٹر کی ایندھن کو آئندہ چند سالوں کے لیے فراہم کیا گیا ہے اور اگر اس ایندھن کے خاتمے کے بعد دوسرے ممالک ایران کیساتھ تعاون نہ کریں تو ہم خود اس کو تیار کریں گے۔
کمالوندی نے مزید کہا کہ ایرانی یورینیم کی افزودگی کی سطح دو اہم اصل سے منسک ہے؛ پہلا ملکی ضروریات کا منطق اور دوسرا سیاسی منطق اور سیاسی منطق کے مطابق یورینیم افزودگی کی سطح میں اضافہ ہونے کا امکان ہے جس طرح کہ اسی منطق کے مطابق یورینیم افزودگی کی سطح کو محدود کیا گیا۔
ایرانی جوہری ادارے کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو فی الحال یورینیم افزودگی کی سطح کو 20 فیصد تک لانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ