یہ بات "تیہ ری کووی" نے منگل کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ یوروپ میں یہ خیال موجود ہے کہ حکومتیں امریکی پابندیوں خصوصا ان پابندیوں کی ماورائے فطرت کی مخالفت کرسکتی ہیں۔
کووی نے کہا کہ اگرچہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں میں صحت کے شعبے میں باضابطہ طور پر دخل اندازی نہیں ہوتی ہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ بہت سے بینک امریکی دباؤ اور مالی پابندیوں کے خوف سے ایران کے ساتھ کاروبار کرنے سے گریزاں ہیں، ان میں سے کچھ معاہدے صحت کے شعبے سے متعلق ہیں لہذا ، یہ کہا جاسکتا ہے کہ امریکی حکام کے ایران کے صحت کے شعبے پر عدم پابندیوں کا دعوی ریاکاری ہے۔
فرانسیسی تجزیہ نگار نے حالیہ امریکی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی شکست پر یورپ کی خوشی کی وجوہات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی خصوصیات یکطرفہ پالیسی ہے اور یورپیوں کا خیال ہے کہ بائیڈن کثیرالجہتی خارجہ پالیسی کو امریکہ واپس کر رہا ہے، ایک ہی وقت میں ، ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ یورپ کو ایک تاریخی حلیف کے طور پر نہیں دیکھتی ہے۔ یورپی باشندوں کا خیال ہے کہ بائیڈن کے تحت یورپی اور امریکی تعلقات زیادہ آسانی سے جاری رہیں گے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
امریکہ کا ایران کی صحت پر عدم پایبندی کا دعوی ریاکاری ہے: فرانسیسی تجزیہ نگار
15 دسمبر، 2020، 1:46 PM
News ID:
84148151

تہران، ارنا - اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز اینڈ ریسرچ (IRIS) کے فرانسیسی انسٹی ٹیوٹ کے رکن نے امریکہ کا ایران کی صحت پر عدم پایبندی کے دعوے کو ریاکاری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کو مل کر امریکہ کی یکطرفہ پابندیوں کے مقابلہ کرنے کے لئے کارآمد طریقہ کار تلاش کرنا چاہئے جن کی ماورائے حیات فطرت ہے۔
متعلقہ خبریں
-
جوہری معاہدہ بائیڈن انتظامیہ کے یورپ کیساتھ تعلقات کا اصلی محور ہے: امریکی پروفیسر
نیویارک، ارنا – امریکی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پروفیسر برائے بین الاقوامی تعلقات نے کہا ہے…
-
ٹرمپ کو ایران کی دہمکی دینے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا
تہران، ارنا- امریکی انتخابات میں محض اڑھائی مہینے باقی ہیں اور امریکی صدر اب بھی ایران کو دھمکی…
آپ کا تبصرہ