یہ بات "دنیل سیرور" نے پیر کے روز ارنا نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے ایران پر بائیڈن کی حکومت کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یورپی ریاستیں متعدد مسائل خاص طور پر ایرانی جوہری پروگرام پر امریکی پالیسی سے ناخوش ہیں۔
سیرور نے کہا کہ بائیڈن کو ٹرمپ کی پالیسیوں کے اثرات کو پلٹنے میں کم سے کم دو سال لگیں گے اور ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی پابندیوں نے ایران کو شدید نقصان پہنچایا ہے ، جوہری معاہدے میں صرف واپسی اور پابندیوں کے خاتمے سے ہی اہم کامیابی کا سبب بن سکتا ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
جوہری معاہدہ بائیڈن انتظامیہ کے یورپ کیساتھ تعلقات کا اصلی محور ہے: امریکی پروفیسر
16 نومبر، 2020، 2:39 PM
News ID:
84112411

نیویارک، ارنا – امریکی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پروفیسر برائے بین الاقوامی تعلقات نے کہا ہے کہ جو بائیڈن کی انتظامیہ جوہری معاہدے کی واپسی اور ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے بغیر یوروپی یونین کے ساتھ تعلقات معمول پر نہیں لے سکے گی۔
متعلقہ خبریں
-
امریکہ میں انتخابات کے بعد کے ممکنہ واقعات کا تجزیہ، بائیڈن یا ٹرمپ
تہران، ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی (ارنا) نے امریکی 2020 صدارتی انتخابات…
آپ کا تبصرہ