3 دسمبر، 2020، 10:28 AM
Journalist ID: 1917
News ID: 84133501
T T
0 Persons
فخری زادہ کے قتل سے سفارتکاری کے دشمنوں کی بی بسی ظاہر ہوتی ہے

اسلام آباد، ارنا- کراچی میں تعینات ایرانی قونصل جنرل نے ایرانی سائنسدان کیخلاف حالیہ حملے کو ملک میں کورونا کی روک تھام پر سائنسی ترقی کیخلاف حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قتل سے سفارتکاری کے دشمنوں کی بی بسی ظاہر ہوتی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان جیسے اقدامات سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار "احمد محمدی" نے جمعرات کے روز پاکستانی ذرائع ابلاغ میں شائع شدہ ایک مضموہ میں کیا۔

انہوں نے کورونا کٹس اور ویکسین کی تیاری میں فخری زادہ کی انتھک کوششوں اور ان کے انتہایی اہم کردار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے دشمن عناصر نے پچھلے 20 سالوں سے اعلی ایرانی سائنسدان کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی۔

احمدی نے اس قتل کو بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیویورک ٹائمز کے مطابق امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کا اس قتل میں بہت بڑا کردار ہے اور یہ ریاستی دہشتگردی کی واضح مثال ہے۔

انہوں نے ایرانی عوام کو گنٹھے ٹیکنے پر مجبور کرنے کیلئے امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کی شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ ان جیسے اقدامات سے علاقائی بحرانوں کے حل میں ایرانی کی کوششوں کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

احمدی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اس جیسے اقدمات کیخلاف کاروائی کرنے کو اپنا قانونی حق سمجھتا ہے۔

انہوں نے اسلامی انقلاب  کے بعد مختلف دہشتگردی کاروائیوں میں 17 ہزار ایرانی شہریوں کی شہادت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے دعویدار بعض یورپی اور مغربی ملکوں نے نہ صرف ان جیسی کاروائیوں کی مذمت نہیں کی بلکہ خود ان کا ملک دہشتگردوں کے امن ٹکانے میں بدل گیا ہے۔

احمدی نے تمام ممالک بالخصوص انسانی حقوق کے دعویدار ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جیسے دہشتگردانہ اقدامات کیخلاف واضح موقف اپنائیں کیونکہ دہشتگردی کیخلاف دوہرے موقف اپنانے سے اس عالمی بحران کا حل ممکن نہیں ہوگا۔

واضح رہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانی سائنسدان محسن فخری زادہ کو 27 نومبر میں تہران میں ایک دہشتگردانہ حملے میں شہید کر دیا گیا۔

ایران کے دارالحکومت تہران کے علاقے دماوند میں مسلح افراد نے ایرانی سائنسدان کی گاڑی پر حملہ کیا؛ حملہ آوروں نے ان کی گاڑی کے قریب دھماکا اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سائنس دان محسن فخری زادہ شدید زخمی ہوگئے، اُنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" نے شہید  فخری زادہ کے قتل کی ذمہ داری ناجائز صہیونی ریاست پر عائد کی ہے۔

ظریف نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ شہید فخری زادہ کے قتل میں ناجائز صہیونی ریاست کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

اس کے علاوہ ایرانی سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے بھی ایٹمی اور دفاعی شعبے میں اعلی ایرانی سائنسدان کی شہادت میں ملوث افراد کی شناخت اور سزا دینے پر زور دیا۔

قابل ذکر ہے کہ محسن فخری زادہ ایران کی وزارت دفاع کی ریسرچ اورانوویشن تنظیم کے سربراہ تھے اور وہ ایران کے سینیئر ترین ایٹمی سائنسدان تھے؛ محسن فخری زادہ کا شمار ایران کے ایٹمی پروگرام کے بانیوں میں ہوتا ہے۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .