یہ بات "حسن روحانی" نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری رائے میں اس جنگ کی شکست اور زیادہ سے زیادہ دباؤ پالیسی کے نتیجے میں اگلے سال کے حالات مختلف ہوں گے، یہ صرف اس لئے نہیں ہوگا کہ ایران اور دنیا پر ٹرمپ کی گمراہ کن پالیسیاں ناکام ہوچکی ہیں ، بلکہ اس لئے بھی کہ امریکہ میں اقتدار میں آنے والی کوئی بھی حکومت ایرانی عوام کے سامنے ہتھیار ڈالنے پر مجبور ہے کیونکہ معاشی جنگ اور زیادہ سے زیادہ دباؤ پالیسی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
صدر روحانی نے گزشتہ 3 سالوں میں ایرانی عوام کے خلاف معاشی جنگ کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے قبل ، کچھ گروپ جیسے صہیونیوں ، خطے میں رجعت پسندوں اور امریکی انتہا پسندوں نے جوہری معاہدے کے خلاف تھے اور وہ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے تھے کہ یہ معاہدہ کام نہیں ہوا لیکن امریکہ ان کی سابقہ انتظامیہ کو سیاست ، سمت اور دنیا کے بارے میں کچھ سمجھ تھی۔ لیکن ٹرمپ نہ تو سیاست سے واقف تھے اور نہ ہی دنیا کو جانتے تھے۔ تو سعودی پیسہ ، صیہونی ظلم اور انتہا پسند گروہ آسانی سے اسے کسی بھی سمت اور اس کا رخ موڑ سکتے ہیں۔ بدقسمتی سے ، انہوں نے یہ معاہدہ توڑا ، جو خطے اور دنیا کے استحکام کے لئے فائدہ مند ہے اور تعلقات کی بنیاد رکھ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہماری جوہری طاقت پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے اور ہماری کی سہولیات پہلے سے کہیں بہتر ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ اگر ہم گزشتہ برسوں کے اعدادوشمار کو ایٹمی پروگرام سمیت تمام شعبوں کے موجودہ اعداد و شمار سے موازنہ کریں تو ہم دیکھ سکتے ہیں کہ ہمارے پاس آج کی صورتحال 8 سال پہلے کی نسبت بہت زیادہ ہے، ہماری طاقت IR1 یا IR2 سے IR8 اور IR9 تک پہنچ گئی۔ ہم IR2M کی زنجیر لگا سکتے ہیں اور ہم IR6 پر افزودگی کا سلسلہ بنا سکتے ہیں۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ