21 اگست، 2020، 12:14 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 83916523
T T
0 Persons
ٹرمپ انتظامیہ ایک بار پھر دنیا میں الگ تھلگ اور عالمی اسٹیج میں بدنام ہوجائے گا: ظریف

تہران، ارنا- ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کیخلاف پابندیوں کے از سر نو نفاذ سے متعلق امریکی غیرقانونی کوششوں کے رد عمل میں مخالفتوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایک بار پھر دنیا میں الگ تھلگ اور عالمی اسٹیج میں بدنام ہوجائے گا۔

ان خیالات کا اظہار "محمد جواد ظریف" نے آج بروز جمعہ کو ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے گزشتہ رات اپنے خام خیالی میں گزارتے ہوئے ایران کیخلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منسوخ شدہ قرار دادوں کو فعال کردیا تا ہم ایران، روس، چین، یورپی یونین، جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے بیک وقت الگ الگ خطوں میں ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو مسترد کر دیا۔
ظریف نے کہا کہ "اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا تھا-"

انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر آج بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دیگر اراکین ان جیسے مواقف کو اپنائیں جن سے ٹرمپ انتظامیہ ایک بار پھر دینا میں الگ تھلک اور عالمی اسٹیج میں بدنام ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام میں ایک خط میں امریکہ کیجانب سے ایران مخالف امریکی پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کیلئے جوہری معاہدے کے تحت اسنیپ بیک میکنزم کے استعمال کے غیر قانونی اقدام کو مسترد کر دیا۔

ظریف نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کو ایران کیخلاف پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے لہذا سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کو امریکہ کے اس اقدام کا مسترد کرنا ہوگا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی حکومت، ایران جوہری معاہدے سے علیحدگی سے ڈھائی سال گزرنے کے بعد پھر بھی جوہری معاہدے میں شراکت دار بننے  اور اسے جوہری معاہدے کے تحت قرارداد 2231 کے میکنزم کے استعمال کرنے کے حق کا دعوی کرتی ہے۔

لہذا انہوں نے 13 اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 4 پیراگراف پر مشتمل ایران کیخلاف ایک قرارداد کو پیش کی؛ امریکی قرارداد کو سلامتی کونسل میں صرف دو ووٹ مل گئے؛ ایران مخالف قرار داد پر ہونے والی ووٹنگ میں گیارہ ممالک نے حصہ نہیں لیا، دو ممالک نے اس کی حمایت جبکہ دو ممالک نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالے؛ قرارداد کے حق میں امریکا کے علاوہ صرف جمہوریہ ڈومینیکن نے ووٹ ڈالا جبکہ روس اور چین نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈال کر اسے ویٹو کر دیا۔

اس کے بعد امریکی وزیر خارجہ  مائیک پمپئو نے 20 اگست کو اقوام متحدہ میں اسنیپ بیک میکنزم کے تحت ایران کیخلاف سلامتی کونسل کی منسوخ کی گئی قراردادوں کے از سر نو نفاذ کرنے کا مطالبہ کیا۔

**9467

ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

متعلقہ خبریں

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .