آئی اے ای اے کی قرارداد، ایٹمی مذاکرات میں خلل ڈالنے کی صیہونی حکومت کے حامیوں کی سازش: سینیٹر ناصر عباس

اسلام آباد/ ارنا- ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے میں ایران کے خلاف قرارداد منظور ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستان کے مشہور عالم دین اور مجلس وحدت مسلمین کے صدر سینیٹر ناصر عباس نے ایک بیان جاری کیا ہے۔

سینیٹر ناصر عباس کے بیان میں آئی اے ای اے کے اس اقدام کو ایران اور امریکہ کے مابین حساس مذاکرات کو متاثر کرنے اور ایران پر دباؤ ڈالنے کے مترادف عمل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت اس بہانے سے ایران پر اپنی ممکنہ جارحیت کی جواز تلاش کر رہی ہے۔

سینیٹر ناصر عباس نے کہا کہ آئی اے ای اے نے ایسی حالت میں صیہونیوں کے پیش کردہ مبینہ اور مشکوک رپورٹوں کی بنیاد پر ایران کے خلاف فیصلہ کیا ہے کہ تہران کے خلاف صیہونیوں کی کینہ پروری سے کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا۔

انہوں نے آئی اے ای اے کے شواہد کو بے بنیاد اور غیرجانبداری کے اصولوں کے منافی قرار دیا اور کہا کہ بورڈ آف گورنرز کی قرارداد نے کشیدگی سے دوچار علاقے کے حالات کو اور بھی حساس بنا دیا اور عمان کی ثالثی میں انجام پانے والے مذاکرات کو پٹری سے اتار دیا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کے صدر نے کہا کہ آئی اے ای کو امریکہ یا اس سے بدتر اسرائیل کے پالتو بننے کے بجائے اپنی غیرجانبداری کو برقرار رکھنا چاہیے۔

سنیٹر ناصر عباس نے زور دیکر کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو این پی ٹی کے مطابق، اپنے پرامن ایٹمی پرورگرام کو جاری رکھنے کا حق حاصل ہے اور ایران کو الگ تھلگ کرنے کی ہر طرح کی کوشش کی مذمت کی جاتی ہے

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .