میخائیل اولیانوف نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں لکھا ہے کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کا اجلاس شروع ہوگیا ہے اور اس بار ایران کا ایٹمی پروگرام توجہ کا مرکز بنا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال کے دوران اس موضوع میں کوئی بڑی تبدیلی واقع نہیں ہوئی ہے پھر بھی امریکہ اور یورپی ٹرائیکا نے تہران پر دباؤ ڈالنے کی غرض سے ایک قرارداد کا مسودہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میخائیل اولیانوف نے کہا کہ ابھی سے واضح ہے کہ اس اقدام کا نہ صرف کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ اس کے نقصان کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہو جائے گا۔
آپ کا تبصرہ