ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے پیٹرولیئم کے وزیر محسن پاکنژاد نے ماسکو پہنچنے کے بعد صحافیوں کےساتھ گفتگو کے دوران اس سوال کے جواب میں کہ ایران اورروس کی تجارت کی سطح سالانہ 10 ارب ڈالر تک پہنچانے میں کتنا وقت لگے گا، کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں فروغ کی گنجائشیں اس سے زیادہ ہیں ۔
انھوں نے کہا کہ اس کے لئے ہم نے جوٹریک تیار کیا ہے وہ تجارت کی سطح صرف 10 ارب ڈآلر تک پہنچانے کے لئے نہیں ہے، بلکہ ہم یہ سطح کافی اوپر لے جاسکتے ہیں۔
ایران کے وزیر پیٹرولیئم نے کہا کہ یہ ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے کیونکہ دونوں ملکوں میں یہ دلچسپی پائی جاتی ہے اور ماہرین کے وفود نیز مختلف ادارے اس کے لئے کام کررہے ہیں۔
محسن پاکنژاد نے کہا کہ ایران اور روس کے درمیان، توانائی، مالیاتی اور بینکاری سے لے کر، زراعت، تجارت، پیٹرولیئم مصنوعات وغیرہ تک سبھی میدانوں میں باہمی تعاون بڑھانے کی گنجائشیں بہت زیادہ ہیں۔
انھوں نے تیل اور گیس کے میدان میں ایران اور روس کے مشترکہ پروجکٹوں کے بارے میں کہا کہ سات آئل فیلڈس کی توسیع کے لئے، روسی کمپنیوں کے ساتھ چار ارب ڈالر کے چار معاہدوں پر دستخط ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ تیل اور گیس کے شعبوں ميں متعدد دستاویزات پربھی دستخط ہوچکے ہیں جو معاہدوں میں تبدیل ہوسکتے ہیں۔
ایران کے پیٹرولیئم کے وزیر نے روسی گیس کی ٹرانزٹ اور ایران کے علاقے میں گیس کے ہب میں تبدیل ہونے کے حوالے سے دونوں ملکوں کے معاہدے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دونوں فریق، پہلے مرحلے میں روسی گیس کی درآمد اور دوسرے مرحلے میں ایران کے راستے روسی گیس کی دوسرے ملکوں کے لئے ٹرانزٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے ميں دونوں ملکوں کے درمیان تفصیلی مذاکرات ہوچکے ہیں اور پہلے مرحلے میں روسی گیس کی درآمد کی سطح طے ہوجانے کے بعد اس کی تفصیلات کا اعلان کردیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ