ایران کو ایٹمی ٹیکنالوجی سے محروم کرنے کی سازش ناکام ہوگئی ہے، سربراہ محکمہ ایٹمی توانائی

تہران( ارنا) ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ ملک کو ایٹمی ٹیکنالوجی سے محروم کرنے کا مغرب کا منصوبہ ناکام ہوگیا ہے اور انہیں آئندہ بھی ناکامی کا منھ دیکھنا پڑے گا۔

جوہری ٹیکنالوجی کے قومی دن کے موقع پر تہران کی مرکزی نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک چاہتے ہیں کہ یورینیئم کی افزودگی کی صنعت پر ان کی مکمل اجارہ داری قائم رہے اور دوسرے ممالک کو یورینیئم کی افزودگی کا حق حاصل نہ ہو۔   

محمد اسلامی نے ایٹمی توانائی کے استعمال پر اجارہ داری کی مغربی پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ " وہ کسی ایسے خود مختار ملک کو برداشت نہیں کر سکتے جو  سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ان کی اجارہ داری کو چیلنج کرنے کی پوزیشن میں آجائے۔

انہوں نے ایٹمی پروگرام کے خلاف اس مغربی سازشوں کی ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خدا کے فضل و کرم سے ایران کو روکنے کے تمام اقدامات اور کوششیں ناکام ہو چکی ہیں اور  ان کے تخریبی اقدامات کا بھی کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔  

 ایٹمی ٹیکنالوجی سے متعلق ایک امریکی قانون کا حوالہ دیتے ہوئے، محمد اسلامی کا کہنا تھا کہ اس قانون میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی ملک یورینیئم کی افزودگی، ری پروسیسنگ اور بھاری پانی کی تیاری سے متعلق تمام معاملات صرف حکومت امریکی اجازت اور معاہدے کے تحت ہی انجام دے سکتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ وہ ایران کے ایٹمی پروگرام اور اس کی ترقی کو برداشت نہیں کر پا رہے۔

ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے مزید کہ اسی قانون کی وجہ سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کو اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں امریکہ کی جانب سے رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ حالانکہ دنیا میں پرامن مقاصد کے لیے ایٹمی توانائی کا فروغ اور اس میں تعاون کرنا  آئی اے ای اے کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

محمد اسلامی نے کہا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کی سب سے زیادہ نظارت اور نگرانی کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود  مغربی حکومتیں اور ان کے ذرائع ابلاغ یہ ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ایران نظارت اور نگرانی  قبول نہیں کر رہا اور اپنی ایٹمی سرگرمیوں کو چھپانے میں مصروف ہے۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .