کالاس: جے سی پی او اے ایک کلیدی معاہدہ ہے اور یورپ ایران کے  ایٹمی مسئلے کی سفارتی راہ حل کی تاکید کرتا ہے

 لندن- ارنا – یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی انچارج نے ایران کے پر امن ایٹمی پروگرام کے حوالے سے سیاسی دعووں کی تکرار کرتے ہوئے جے سی پی او اے کو ایک کلیدی سمجھوتہ قرار دیا اور کہا ہے کہ ایک پائیدار، سفارتی اور چند فریقی راہ حل کے علاوہ  اس معاملے کے حل کا اور کوئی راستہ نہیں ہے

ارنا کے مطابق یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی انچارج کایا کالاس نے اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے تعاون کے موضوع پر سلامتی کونسل کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ " ہم کثیر فریقی سسٹم کی صرف اسی وقت حمایت نہیں کرتے کہ جب وہ ہمارے فائدے میں ہو، بلکہ ہم اس کی حمایت اس لئے کرتے ہیں کہ یہ سسٹم ہمیشہ اجتماعی فائدے میں ہوتا ہے۔

 انھوں نے اپنے اس خطاب میں اس بات کی طرف کوئی اشارہ کئے بغیر کہ جامع ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے کی موجودہ صورتحال کا اصل ذمہ دار کون ہے، دعوی کیا کہ " ایران کے ایٹمی پروگرام میں مسلسل توسیع، خود اس ملک کے  وعدوں کے  جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 کے ذریعے تائيد کی گئی ہے، منافی ہے۔"  

یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی انچارج  محترمہ کایا کالاس نے اسی کے ساتھ کہا کہ " جے سی پی او اے، ایک کثیر فریقی کلیدی معاملہ ہے اور اس حوالے سے سفارتی راہ حل کا کوئی پائیدار متبادل نہیں ہے۔ "

0 Persons

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .