شفقت علی خان کے مطابق، سرحدی انتظامات کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہے جس میں پاکستان کے مختلف ادارے کردار نبھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مسائل کا مطلب یہ نہیں کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تجارت کو روک دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز سنیٹر سلیم مانڈوی والا کی قیادت میں پاکستان کی فائنانس اور قومی آمدنی کے کمیشن کے اجلاس ہوئے جس میں ایران کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ میں پیش آنے والے مسائل کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر تفتان سرحد پر ٹرکوں کے کئی کئی دن رک جانے کو پاکستان کی وزارت تجارت اور کسٹمز کی بدانتظامی کا نتیجہ قرار دیا گیا۔
سنیٹر سلیم مانڈوی والا نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی کہ اس مسئلے کے فوری حل کے لیے کوشش کریں۔
قابل ذکر ہے کہ اس وقت 600 سے زیادہ ٹرک پاکستان کے تفتان سرحد پر پھنسے کھڑے ہیں جس کے نتیجے میں روزانہ فی ٹرک 100 ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ