حماس : جنگی قیدیوں کو اسرائیلی فوج نے قتل کیا ہے اور قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ ان کا تبادلہ ہے

 تہران – ارنا – حماس نے ایک بار پھر زور دے کر کہا ہے کہ غزہ سے اسرائيلی جنگی قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ، قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہے

ارنا کے مطابق حماس نے ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ القسام بریگیڈ اوراستقامتی محاذ کے دیگر جہادی گروہوں نے ہلاک ہونے والے اسرائیلی قیدیوں کے جنازوں کی تحویل کے وقت، مرنے والوں کے ا حترام اور ان کے لواحقین کے جذبات کا پورا پورا خیال رکھا ہے جبکہ غاصب اسرائیلی فوج نے اس وقت ان کی جان کی کوئي پرواہ نہیں کی جب وہ زندہ تھے۔

حماس نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ہم نے دشمن کے جنگی قیدیوں کے ساتھ انسانوں جیسا سلوک کیا اور جہاں تک ہوسکا ان کی جان کی حفاظت کی لیکن اسرائيلی فوج نے انہیں ان کے محافظین کے ہمراہ قتل کردیا۔

 اسلامی استقامتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ اسرائيل نےاس جگہ بمباری کرکے جہاں ان جنگی قیدیوں کو رکھا گیا تھا، انہیں ہلاک کیا ہے۔

حماس نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے پرعمل درآمد میں مسلسل رکاوٹ ڈلی ہے  اور اس جرم کے لئے جواب دہ ہے۔  

حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج نتین یا ہو اپنے جنگی قیدیوں گے جنازے پر آنسو بہا رہے ہیں لیکن ان کا یہ آنسو بہانا، اسرائیلی رائے عامہ کے سامنے اس قتل کی جواب دہی سے بچنے کی کوشش کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔

 بیان میں کہا گیا ہے کہ القسام بریگیڈ اور دیگر جہادی گروہوں نے اسرائيلی جنگی قیدیوں کی جان بچانے کے لئے اپنی طرف  سے پوری کوشش کی لیکن صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں کی وسعت ان کی اس کوشش میں رکاوٹ بن گئي۔

حماس نے ہلاک ہونے والے صیہونی جنگی قیدیوں کے لواحقین  سے خطاب میں کہا ہے کہ "ہم چاہتے تھے کہ آپ کے عزیز زندہ آپ تک پہنچیں لیکن اسرائیلی حکومت اوراسرائیلی فوج کے کمانڈروں نے ان کے قتل کا فیصلہ کیا۔ اسرائیلی فوج کے یہ وہی کمانڈر ہیں جنھوں نے 17 ہزا 881 فلسطینی بچوں کا بھی قتل عام کیا ہے،  آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس جرم کا ذمہ دار کون ہے؟ آپ بھی ان اسرائیلی لیڈروں کی سیاست کی بھینٹ چڑھے ہیں جن کے لئے ان کے عوام کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔"  

 حماس نے اپنے بیان میں ایک بار پھر زور دے کر کہا ہے کہ جنگی قیدیوں کی زندہ واپسی کا واحد راستہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہے اور فوجی طاقت کے ذریعے یا جنگ جاری رکھ کر انہیں واپس لے جانے کی کوشش کا نتیجہ اسرائیلی جنگی قیدیوں کی ہلاکتوں میں اضافے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہوگا۔  

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .