ارنا کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے آج پیر 10 فروری 2025 کو اسلامی انقلاب کی چھیالسویں سالگرہ کے دن تہران کے آزادی اسکوائر پر عوام کی عظیم الشان ریلی سے خطاب کیا۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ 22 بہمن، اسلامی انقلاب کی سالگرہ کا دن، یوم اللہ ہے کیونکہ اس دن ایرانی عوام مکمل اتحادویک جہتی کے ساتھ میدان میں آئے اور اپنی وحدت کی طاقت سے ظالمین کو ملک سے نکال باہرکیا اور اغیار کا تسلط ختم کردیا۔
صدر ایران نے کہا کہ ہمارے دشمن تفرقہ انگیزی اور اختلاف ڈال کے یہ خیال پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ ایران کمزور ہوگیا ہے لیکن رہبر معظم انقلاب کی تدبیر اور درایت نیز میدان میں عوام کی موجودگی کے نتیجے ميں ان کا یہ خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ ایرانی عوام غنڈہ گردی کے مقابلے میں ڈٹ جائيں گے اور دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنادیں گے۔
صدر ایران نے اپنے خطاب ميں اس بات کا ذکر کرتےہوئے کہ پیغمبران الہی اور آئمہ معصومین کا کام لوگوں کو تاریکی سے نکال کر نور کی ہدایت اور یوم اللہ کی نشاندہی کرنا تھا، کہا کہ جس دن بھی لوگ ظلم، جہالت، ستم، بدعنوانی اور زور زبرستی کرنے والوں کے مقابلے پر اٹھ کھڑے ہوں اور قیام کریں، وہ دن یوم اللہ ہے۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ 22 بہمن، ایران کے اسلامی انقلاب کی سالگرہ کا دن بھی یوم اللہ ہے کیونکہ اس دن ایران کے، کرد، ترک، لراور دیگر سبھی اقوام کے لوگ، عورتیں،مرد اور بچے سبھی میدان میں آگئے اور انھوں نے ملک کو ظالمین اور اغیار کے تسلط سے آزاد کرایا۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے اس یقین کے ساتھ کہ ملک کو حق اور عدل و انصاف تک پہنچا سکتے ہیں، قیام کیا اور اسلامی انقلاب کامیاب ہوا۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے دشمنوں نے سازشیں شروع کیں اور ملک کے اٹھارہ ہزار نوجواں کا پاکیزہ خون بہا دیا تاکہ ہم انقلاب کے اہداف حاصل نہ کرسکیں۔
صدر ایران نے کہا کہ جب ہم کامیاب ہوگئے اور دشمنوں کو مایوسی کا سامنا ہوا تو انھوں نے پہلے فوجی بغاوت کرانے کی کوشش کی اور اس میں بھی ناکام ہونے کے بعد ہم پر جنگ مسلط کردی۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے 2 لاکھ 20 ہزار بہترین نوجوان، علمائے کرام، حتی امام جمعہ، اور ہمارے صدر جمہوریہ کو شہید کردیا، عظیم ہستیوں کو ہم سے جدا کردیا، تاکہ ہم انقلاب کے اہداف تک نہ پہنچ سکیں۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کے دشمن اور بدخواہ ہمارے ملک میں اختلاف وتفرقہ ڈالنے کی سازشوں پر بدستور عمل پیرا ہیں، وہ ہمارے عوام کو یہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ایران کمزور ہے لیکن اس بات سے غافل ہیں کہ رہبر انقلاب اسلامی کی مدبرانہ ہدایت اور میدان میں عوام کی موجودگی اور فداکاری ان کی سازشوں کو نقش بر آب کردے گی اور وہ اپنی آرزوئيں اپنے ساتھ قبر میں لے جائيں گے۔
آپ کا تبصرہ