اتوار کو لبنان کے دہشت گردانہ واقعے میں زخمی ہونے والوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کی قدردانی کے لیے تہران کے سربراہان کانفرنس ہال میں ایک خصوصی پروگرام منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر ایران کے وزیر صحت کے مشیر علی جعفریان نے بتایا کہ تہران اور مشہد کے ہسپتالوں کے شانہ بشانہ، امرجینسی ڈیپارٹمینٹ، ایران کی ہلال احمر سوسائٹی اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے لبنانی زخمیوں کو بہترین طبی خدمات پیش کیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ہفتے کے اندر ڈیڑھ ہزار آپریشن کیے گئے جو اس بات کی علامت ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا طبی نظام مختلف نوعیت کے ہنگامی حالات کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس واقعے کے ایک ہفتے کے اندر ایمرجینسی ڈیپارٹمینٹ نے روزانہ 20 سے 30 ایمبولینس وین زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے تیار کر رکھی تھیں۔
علی جعفریان نے بتایا کہ ریٹائرڈ ڈاکٹر اور نرسیں رضاکارانہ طور پر اور بغیر کسی مالی توقع کے، ان زخمیوں کے علاج کے لیے حاضر ہوئے اور اپنی خدمات پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال کے باوجود، عام خدمات ذرہ برابر متاثر نہیں ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونیوں نے اس نوعیت کے وحشیانہ دہشت گردی کرکے دکھا دیا کہ اس وقت دنیا پر حکم چلانے والا نظام کس حد تک ظالم ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونیوں اور ان کے حامی، انسانوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں اور ان جرائم میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ