19 دسمبر، 2024، 9:43 AM
Journalist ID: 5485
News ID: 85694464
T T
0 Persons

لیبلز

شہباز شریف اور ایرانی صدر قاہرہ میں ملاقات کریں گے

اسلام آباد (ارنا) پاکستانی پرائم منسٹر آفس کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر اور شہباز شریف قاہرہ میں D8 گروپ کے اجلاس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات کریں گے۔

IRNA کے مطابق، پاکستان کے پرائم منسٹر آفس نے آج (جمعرات) صبح ایک بیان میں بتایا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف، D8 سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ گئے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف سربراہی اجلاس سے خطاب کے بعد مشرق وسطیٰ، فلسطین اور لبنان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

شہباز شریف D8 سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ  ملاقات بھی کریں گے۔

رواں سال 25 ستمبر کو ایران کے صدر مسعود پزشکیان اور شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس کے موقع پر ملاقات کی تھی۔

اسلامی دنیا میں معاشی اور سیاسی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے آٹھ ترقی پذیر اسلامی ممالک کا 11واں سربراہی اجلاس، جسے مختصراً D8 گروپ کہا جاتا ہے، جمعرات کو مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہورہا ہے۔

8 اسلامی ترقی پذیر ممالک (ایران، ترکی، مصر، پاکستان، انڈونیشیا، نائجیریا، ملائیشیا اور بنگلہ دیش) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا اجلاس بروز بدھ اس تنظیم کے سربراہان کے اجلاس سے ایک روز منعقد ہوا جس میں ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی بھی موجود تھے۔

اس تنظیم کے سربراہان کا اجلاس آج بروزجمعرات منعقد ہوگا جس میں ایران کے صدر مسعود پزشکیان سمیت دیگر سات ممالک کے صدور بھی موجود ہونگے۔

"نوجوانوں میں سرمایہ کاری اور چھوٹے اور درمیانے معاشی اداروں کی حمایت: مستقبل کی معیشت کی تشکیل" اس اجلاس کا مرکزی موضوع ہے۔

فلسطین اور لبنان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک خصوصی اجلاس بھی منعقد ہوگا۔

آٹھ ترقی پذیر اسلامی ممالک کا گروپ جسے D8 کے نام سے جانا جاتا ہے، 1997 میں ایران، ترکی، پاکستان، بنگلہ دیش، انڈونیشیا، ملائیشیا، مصر اور نائیجیریا نے تشکیل دیا تھا اور اس کا سیکرٹریٹ استنبول میں ہے۔

پہلا سربراہی اجلاس ترکی کے شہر استنبول میں منعقد ہوا جس میں اس وقت کے صدر ایران اکبر ہاشمی رفسنجانی سمیت دیگر ممالک کے 3  صدور، 4 وزرائے اعظم اور ایک وزیر خارجہ نے شرکت کی تھی۔

D8  دراصل اسلامی تعاون تنظیم کی ذیلی تنظیم ہے۔ اب تک 10 سربراہی اجلاس بالترتیب ترکی، بنگلہ دیش، مصر، ایران، انڈونیشیا، ملائیشیا، نائیجیریا، پاکستان، ترکی اور بنگلہ دیش میں ہو چکے ہیں۔

 D8 ممالک کی کل آبادی تقریباً 1.2 بلین یا کل مسلم آبادی کا 60% اور دنیا کی کل آبادی کا تقریباً 13% ہے۔ یہ 8 ممالک 7.6 ملین مربع کلومیٹر یا دنیا کے کل رقبے کا 5% رقبہ پر محیط ہیں۔ 2006 میں اس گروپ کے رکن ممالک کے درمیان تجارت 35 بلین ڈالر تھی اور 2010 میں یہ تقریباً 68 بلین ڈالر تھی۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .