ترجمان وزارت خارجہ نے المعمدانی ہسپتال پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے کی پہلی برسی کے موقع پر لکھا ہے کہ اس واقعے پر کہ جس میں 500 سے زیادہ خواتین اور بچے شہید ہوئے، اس بات کی یاد دہانی کراتے ہیں کہ اگر بے رحمی اور سنگدلی آئیڈیالوجیکل خودپسندی اور مستثنی ہونے کے ساتھ ہمراہ ہوجائے، تو پھر اس کی کوئی حد نہیں ہوتی۔
انہوں نے لکھا کہ غزہ کے مظلوم عوام 17 اکتوبر سن 2023 کو جس ہسپتال مین پناہ لیے ہوئے تھے اسے صیہونی جیٹ فائٹروں نے تباہ اور ان بے گناہ شہریوں کو قتل عام کردیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ قتل عام اس جنگ کا وہ پہلا جنگی جرم تھا جس کا ارتکاب صیہونیوں نے کیا اور اس پر پوری دنیا نے یکصدا ہوکر مذمت کی تاہم غابصب صیہونیوں کو سزا نہ ملنے کی جانب سے اطمینان تھا جس کے نتیجے میں جنگ میں بھی وسعت آئی اور فلسطینیوں کے قتل عام میں بھی اضافہ ہوا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے لکھا کہ فلسطینی عوام اور علاقے اور پوری دنیا کے لوگ اس بات کو ہرگز نہیں بھولیں گے کہ امریکہ اور جرمنی نے نہ صرف ایسی حالت میں صیہونیوں کے جرائم کی توجیہ پیش کی، بلکہ انہیں تباہ کن ہتھیار فراہم کرنے والے سب سے بڑے ذرائع رہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اپنے ایکس پیج پر لکھا کہ مجرم کا ساتھ دینا جرم کے ارتکاب جتنا ہی گھناؤنا ہوتا ہے۔
آپ کا تبصرہ