عالمی برادری اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لائے، ایران کا مطالبہ

لندن(IRNA) جنیوا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے انسانی حقوق اور انسانی حقوق کے تحفظ کے ذمہ دار دو اہم اداروں کے ساتھ خط و کتابت میں لبنان و فلسطین میں ڈھائے جانے والے مظالم پر صیہونی حکومت کا مواخذہ کرنے اور جارحیت بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایرانی مندوب علی بحرینی نے عالمی ریڈ کراس کمیٹی کے سربراہ اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نام دو الگ الگ خط بھیج کر لبنان پر اسرائيلی جارحیت کی مذمت کرنے اور عالمی برادری  کے فوری ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔  

ان دو خطوط میں ایرانی سفیر نے بیروت میں صیہونی حکومت کے ان حملوں کی شدید مذمت کی ہے جس میں حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ اور ان کے دیگر ساتھی شہید ہوگئے تھے جن میں جنرل عباس نیلفروشان بھی شامل تھے۔ ایرانی مندوب کے خط میں آیا ہے کہ لبنان پر حالیہ صیہونی جارحیت  انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین  کی خلاف ورزی کا واضح ثبوت ہے۔

ایرانی سفیر نے اپنے خط میں امریکی ساختہ ہتھیاروں کے استعمال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  اسرائیل نے اس حملے  میں BLU-109 بم اور JDAM گائیڈنس کٹس کا خاص طور پر استعمال کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیاکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مغربی ممالک اور بالخصوص امریکہ اسرائیل کے فوجی اقدامات اور خطے میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اس کے منفی اثرات  میں برابر کے شریک ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کی بے عملی کے سائے میں اسرائیلی حکومت کے جرائم  معمول کی شکل اختیار کرگئے ہیں اور مغربی ہھتیاروں کی گھن گرج نے فلسطینیوں سے زندگی کی آسائشیں سلب کر رکھی ہیں۔

جنیوا میں متعین ایران کے سینئر سفارت کار نے بین الاقوامی عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کو فوری طور پر جارحیت بند کرنے اور لبنان سے پسپا ہونے پر مجبور کریں۔انہوں نے عالمی عہدیداروں سے  سید حسن نصر اللہ کے قتل  کی مذمت کرنے اور اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا۔ 

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .