فارماسیوٹیکل آلودگیوں کو پانی سے الگ کرنے کی یہ ریسرچ در اصل ایران کے نیشنل سائنس فاؤنڈیشن کی طرف سے علیرضا امانی قدیم کی رہنمائی اور مہدیہ صفر کے تعاون سے امیررضا فارغی کے پوسٹ ڈاکٹریٹ پروجیکٹ کا موضوع تھی۔
فارغی نے اس منصوبے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا : ماحلیاتی آلودگیوں میں اضافہ، خاص طور پر دواسازی اور دیگر متعلقہ صنعتوں کے فضلوں سے ماحولیات کو جس طرح سے خطرہ پیدا ہو گيا ہے اس کے پیش نظر آلودہ پانی سے آلودگیوں کو الگ کرنا ایک ضرورت بن گيا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: گندے پانی سے دواسازی کی آلودگی کو دور کرنے کے لیے بہت سے بائیولوجیکل ، کیمیکل طریقے استعمال کئے گئے ہيں۔ عام طور پر جو رائج طریقے ہیں ان میں آلودگی کی شکل بدل دی جاتی ہے اور وہ دوسری شکل میں بھی آلودگی ہی رہتی ہے جس کی وجہ سے ایک بار پھر اسے صاف کرنے کی ضرورت پڑتی ہے تاہم اس ٹکنالوجی ميں یہ مسئلہ نہيں ہے اور یہ دوا سازی کی وجہ سے آلودہ ہونے والے پانی کو صاف کرنے کا طریقہ ہے۔
آپ کا تبصرہ